اب یہ چیزیں اسکول نہیں لے جا سکیں گے طالب علم، ادے پور واقعہ کے بعد بھجن لال حکومت کا بڑا فیصلہ
Udaipur Violence: راجستھان کے ادے پور میں جمعہ (16 اگست) کو ایک سرکاری اسکول میں طلباء کے درمیان لڑائی کے بعد بھجن لال شرما حکومت نے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔ ادے پور تشدد کے بعد ریاست کے وزیر تعلیم مدن دلاور نے ریاست بھر کے اسکولوں میں تیز دھار چیزیں اور دھار دار ہتھیار لانے پر پابندی لگا دی ہے۔
اس سلسلے میں ایجوکیشن ڈائریکٹر آشیش مودی نے ہفتہ کو ایک حکم نامہ جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ اب اسکولوں میں طلباء کے بیگ چیک کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ اب اسکولوں میں کسی بھی قسم کے تیز دھار ہتھیار جیسے چاقو، قینچی یا کوئی اور تیز دھار چیز لانے پر سختی سے پابندی ہے۔ حکم نامے میں تمام اداروں کے سربراہان کو وقتاً فوقتاً بچوں کے بیگ چیک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نوٹس بورڈ پر آرڈر پوسٹ کرنے کی ہدایات
محکمہ تعلیم نے تمام اداروں کے سربراہوں کو حکم کی کاپی نوٹس بورڈ پر چسپاں کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس کے علاوہ نماز کے دوران اسکول کے بچوں کو اس بارے میں معلومات دیں اور والدین اساتذہ کی میٹنگ میں بھی اس پر بات کریں۔ والدین سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ وقتاً فوقتاً اپنے بچوں کے بیگ چیک کریں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ جمعہ کو ایک سرکاری اسکول میں دسویں جماعت کے ایک طالب علم نے دوسرے طالب علم پر چاقو سے حملہ کر دیا تھا، جس کے بعد پورے علاقے میں فرقہ وارانہ تشدد شروع ہو گیا تھا۔ معلومات کے مطابق اس واقعہ کے بعد لوگوں کی بھیڑ نے کاروں کو آگ لگا دی اور پتھراؤ شروع کر دیا۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ادے پور اور آس پاس کے علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی۔
یہ بھی پڑھیں- Neha Singh Rathore: بھوجپوری گلوکارہ نیہا سنگھ راٹھور نے کہا- ‘یہ مکمل طور پر غیر ذمہ دارانہ حکومت ہے’
فی الحال انتظامیہ اور پولیس کی جلد بازی کی وجہ سے ادے پور شہر میں حالات معمول پر آرہے ہیں۔ آج صبح سے شہر میں زندگی معمول پر ہے اور تمام سڑکوں پر ٹریفک جاری ہے۔ ڈویژنل کمشنر، آئی جی، کلکٹر، ایس پی سمیت اعلیٰ حکام شہر کی ہر صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس