اداکار عرفان خان
Best movie actor Irfan Khan has birth anniversiry:بالی ووڈ کے بہترین اداکاروں میں سے ایک عرفان خان کا آج یوم پیدائش ہے۔ عرفان کی پیدائش 7 جنوری 1967 کو راجستھان کے ضلع ٹونک کے ایک مسلم گھرانے میں ہوئی۔ عرفان نے اپنا بچپن ٹونک اور راجستھان میں گزارا۔ اسکول کی تعلیم بھی وہیں سے ہوئی۔ ٹی وی سے بالی ووڈ تک اپنی اداکاری سے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنانے والے عرفان خان نے کئی ہالی ووڈ فلموں میں بھی کام کیا۔ 2004 میں انھیں فلم حاصل کے لیے بہترین ولن کا فلم فیئر ایوارڈ ملا، جب کہ 2011 میں انھیں پدم شری سے نوازا گیا۔ سال 2020 میں 29 اپریل کو عرفان خان اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔ آج ان کے یوم پیدائش پر ہم آپ کو ان 10 مکالموں سے متعارف کروا رہے ہیں، جنہیں پڑھنے کے بعد عرفان دن بھر آپ کے ذہن میں چھائے رہیں گے۔
کارواں
اس فلم میں عرفان خان ڈرائیور کے کردار میں نظر آئے۔ ان کے ساتھ میتھیلا پالکر اور دلکر سلمان مرکزی کردار میں تھے۔ اس فلم میں ان کا ایک ڈائیلاگ ہے… ‘لوگ حق جتانا چاہتے ہیں ، رشتے نبھانا نہیں جانتے…’۔
دی کلر فلم 2006 میں ریلیز ہوئی تھی۔ اس فلم میں عرفان خان کے ساتھ عمران ہاشمی اور نشا کوٹھاری نے اہم کردار ادا کیے تھے۔ اس فلم کے اداکار کا ڈائیلاگ ہے… ‘جب پستول کا ٹھنڈا بیرل کان سے ٹکراتا ہے، تو زندگی اور موت کا فرق سمجھ میں آتا ہے۔’
یہ بھی پڑھیں۔
Sania Mirza announced her retirement:ثانیہ مرزا نے کیا ریٹائرمنٹ کا اعلان
یہ فلم سال 2001 میں ریلیز ہوئی تھی۔ اس فلم کے پروڈیوسر مکیش بھٹ تھے اور ہدایت کار وکرم بھٹ تھے۔ فلم میں آفتاب شیودسانی اور لیزا رے نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔ اس فلم میں عرفان خان کا ایک ڈائیلاگ بہت مشہور ہوا… ‘آدمی جتنا بڑا، چھپنے کی جگہ اتنی ہی کم’۔
فلم جزبہ میں عرفان خان کے ساتھ اداکارہ ایشوریہ رائے بچن بھی تھیں۔ اس فلم میں عرفان خان کے کئی ڈائیلاگ بہت مشہور ہوئے لیکن ان کے بہترین ڈائیلاگ آج بھی لوگوں کے لبوں پر ہیں۔ لوگ آج بھی یہ ڈائیلاگ پسند کرتے ہیں محبت ہے، اس لیے میں نے اسے جانے دیا… ضد ہوتی تو میری بانہوں میں ہوتی’۔
‘یہ ہیڈ ماسٹر… ہیڈ ماسٹر نہیں ہے، یہ ایک بزنس مین ہے۔ آج کی تعلیم… تعلیم نہیں، کاروبار ہے۔’ عرفان خان کی یہ فلم سپر ہٹ ثابت ہوئی۔ پاکستانی اداکارہ صبا کریم اس فلم میں عرفان خان کے مقابل نظر آئیں۔
بھارت ایکسپریس۔