وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پارلیمنٹ میں بنگلہ دیش بحران سے متعلق اپنی بات رکھی۔
Bangladesh Protest: بنگلہ دیش میں خراب حالات سے متعلق وزیرخارجہ ایس جے شنکر نے پارلیمنٹ میں جانکاری دی ہے۔ راجیہ سبھا میں خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے منگل (06 اگست) کو کہا کہ ہم حالات پرنظررکھ رہے ہیں۔ بنگلہ دیش میں جنوری 2024 میں ہوئے الیکشن کے بعد سے ہی بحران کا ماحول ہے۔ اس کی وجہ سے جون میں طلبا کا احتجاج شروع ہوا۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری عمارتوں اورانفراسٹرکچر پرحملہ کیا گیا ہے۔ جولائی میں پورے مہینے تشدد چلی ہے۔ ہم نے امن کے ذریعہ حل نکالنے کی گزارش کی۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ ہمارے لئے تشویش کی بات یہ رہی ہے کہ اقلیتوں کی دوکانوں اورمندروں میں کئی مقامات پرحملہ ہوا ہے۔ ابھی تک پوری جانکاری سامنے نہیں آپائی ہے۔
#WATCH | Speaking in Rajya Sabha on the situation in Bangladesh, External Affairs Minister Dr S Jaishankar says, “…On 5th August, demonstrators converged in Dhaka despite the curfew. Our understanding is that after a meeting with leaders of the security establishment, Prime… https://t.co/Z9AfVaoYsJ
— ANI (@ANI) August 6, 2024
‘4 اگست کو خراب ہوئے سب سے زیادہ حالات’
ایس جے شنکرنے کہا،”بنگلہ دیش ہمارے بہت قریب ہے۔ جنوری سے وہاں بحران ہے۔ تشدد جون-جولائی میں ہا۔ ہم وہاں سیاسی پارٹیوں کے رابطے میں تھے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بنگلہ دیش میں حالات بدلے اور حالات ایسے بدلے کہ شیخ حسینہ کواستعفیٰ دینا پڑا۔ 4 اگست کو سب سے زیادہ حالات خراب ہوئے۔ سب سے زیادہ وہاں اقلیتوں پرحملے باعث تشویش ہیں۔ شیخ حسینہ فاردوموومنٹ (کچھ وقت کے لئے) ہندوستان میں ہیں۔ ہم ہندوستانی برادری کے رابطے میں ہیں۔ کئی طلباء لوٹے ہیں۔ ہمارا سفارت خانہ سرگرم ہے۔ ہمیں امید ہے کہ وہاں کی حکومت ہمارے شہریوں کوتحفظ مہیا کروائے گی۔ اقلیتوں پرحملے باعث تشویش ہیں۔ ہم بنگلہ دیش میں رابطے میں ہیں۔”
آل پارٹی میں وزیر خارجہ نے کیا کہا؟
اس کے علاوہ، جے شنکرنے سبھی پارٹیوں کے لیڈران کوتشدد متاثرہ ملک کی صورتحال اور اس صورتحال کی ممکنہ سیکورٹی، اقتصادی اورسفارتی نتائج سے نمٹنے کے لئے ہندوستانی حکومت کی طرف سے کئے جا رہے اقدامات کے بارے میں جانکاری دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرخارجہ نے معزول رہنما کی حمایت کرتے ہوئے بنگلہ دیش میں نئی حکومت کے ساتھ محاذ آرائی کو محدود کرنے کے لئے مرکز کی حکمت عملی پرتبادلہ خیال کیا۔ جے شنکر نے مبینہ طورپرممبران پارلیمنٹ سے کہا، “یہ ایک موجودہ صورتحال ہے۔ حکومت صحیح وقت پر مناسب کارروائی کرے گی۔” جے شنکرنے کہا کہ وہ شیخ حسینہ کووقت دینا چاہتے ہیں، تاکہ وہ مرکزکواپنی مستقبل کی کارروائی کے بارے میں بتا سکیں۔ وہ اس وقت دہلی میں ہیں۔”
بھارت ایکسپریس–