پسماندہ مسلم سماج اتھان سمیتی سنگھ نے 2024 میں وزیراعظم مودی کو بھاری اکثریت سے فتحیاب کرنے کی اپیل کی
Pasmanda Muslims:آج پسماندہ مسلم سماج اتھان سمیتی سنگھ کے چیف سرپرست اور بی جے پی کے سینئر لیڈر محمد عرفان احمد ، سرپرست سرفراز علی اور قومی صدر احسان عباسی نے پریس کانفرنس کے دوران معزز صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک اپیل ہے ملک کے پورے پسماندہ مسلم سماج کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں مودی کے حق میں ووٹ دے کر پسماندہ مسلم سماج تیسری بار ملک کے مضبوط اور مقبول وزیر اعظم بنانے میں اپنا حصہ دیں، کیونکہ آزادی کے بعد پچھلی حکومتوں نے پسماندہ مسلم کمیونٹی کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیا اور ان کی ترقی نہیں کی، جب سے نریندر مودی ملک کے وزیر اعظم بنے ہیں، آج تک انہوں نے اپنی حکومت کے مرکزی وزراء کے ساتھ مل کر پسماندہ، انتہائی پسماندہ طبقے کی بہتری کے لیے کام کیا ہے۔ خاص طور پر پسماندہ مسلم کمیونٹی اور پارٹی لیڈروں، ممبران پارلیمنٹ وغیرہ کو ہدایت دیتے ہوئے کہ وہ پسماندہ مسلم کمیونٹی کے درمیان جائیں، حکومت ہند کی عوامی فلاحی اسکیموں کے فائدے کے لیے کام کریں، جب تک کہ ملک کی پسماندہ مسلم کمیونٹی اور ہندوستان تب تک ترقی نہیں کرے گا جب تک بی جے پی کو بلند نہیں کیا جائے گا۔ محمد عرفان احمد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ آج ہماری تنظیم نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ ہمارے قومی عہدیداران و ریاستی اور ضلعی سطح تک یونٹس اپنی اپنی ریاستوں اور اضلاع میں پسماندہ مسلم کمیونٹی کے درمیان جائیں اور عوامی فلاح و بہبود کی اسکیموں کے بارے میں جانکاری دے کر حکومت ہند کو فائدہ پہنچانے کا کام کریں، تاکہ ملک کا پسماندہ مسلم معاشرہ اپنے بچوں کو تعلیم، کاروبار اور روزگار کے ذریعے ملک کے مرکزی دھارے سے جوڑ سکے۔ گزشتہ 9 سالوں میں حکومت ہند نے ملک میں تقریباً 125 عوامی فلاحی اسکیمیں نافذ کی ہیں، جن میں تمام اسکیموں میں پسماندہ مسلم کمیونٹی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، اگر ہم سب ان غریبوں تک انکی فلاحی اسکیموں تک پہنچانے میں ایمانداری سے اپنا حصہ ادا کریں گے۔ تبھی پسماندہ اور مظلوم و استحصال زدہ مسلم معاشرے کی بہتری اور فلاح و بہبود ہوگی اور ہماری تنظیم اس کام کو انجام تک پہنچانے میں ہمہ وقت تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں- West Bengal: بنگال سیکنڈری اسکول کے امتحان میں مہاتما گاندھی پر پوچھے گئے سوال پر تنازع، بھڑک اٹھے مورخین
پریس کانفرنس میں ریاست مہاراشٹر کے انچارج حاجی حیدر اعظم، ریاست دہلی کے انچارج محمد صغیر، ریاست بہار، بنگال اور جھارکھنڈ کے انچارج احتشام الحق، میڈیا انچارج صحافی محمد فرقان سلمانی، ڈاکٹر محمد صغیر کے علاوہ فضل صاحب، سہیل علوی، نوشاد عباسی اور پسماندہ مسلم معاشرے کے دانشور، علمائے کرام وغیرہ موجود رہے ۔
-بھارت ایکسپریس