گجرات کانگریس کے سابق صدر اور پوربندر سے پارٹی کے ایم ایل اے ارجن موڈھواڈیا نے پارٹی کے سینئر لیڈروں کے پران پرتیسٹھا کی تقریب میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے پر اپنا اختلاف ظاہر کیا ہے۔گجرات کانگریس کے سابق صدر مودھواڈیا نے بدھ (10 جنوری) کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پارٹی کے بیان کی کاپی شیئر کرتے ہوئے لکھا، “بھگوان شری رام ایک دیوتا ہیں۔ یہ اہل وطن کے ایمان اور اعتماد کا معاملہ ہے۔کانگریس ایم ایل اے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب کانگریس صدر ملکارجن کھرگے، سونیا گاندھی اور ادھیر رنجن چودھری نے ایودھیا میں 22 جنوری کو رام مندر پران پرتیسٹھا کی تقریب میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
भगवान श्री राम आराध्य देव हैं।
यह देशवासियों की आस्था और विश्वास का विषय है। @INCIndia को ऐसे राजनीतिक निर्णय लेने से दूर रहना चाहिए था। pic.twitter.com/yzDTFe9wDc
— Arjun Modhwadia (@arjunmodhwadia) January 10, 2024
اس فیصلے کے بعد بی جے پی بھی کانگریس پر حملہ آور ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اب کانگریس کے اندر سینئر لیڈروں کی جانب سے اس فیصلے سے اختلاف کرنے کے بیانات سامنے آنے لگے ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے یہ بیان جاری کیا تھا۔کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے بدھ کو ایک بیان جاری کیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے، کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی اور لوک سبھا میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری کو ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح کے لیے دعوت نامہ موصول ہوا، جسے انہوں نے احتراماً ٹھکرا دیا۔
کانگریس نے بیان میں کہا کہ “کروڑوں ہندوستانی بھگوان رام کی پوجا کرتے ہیں، مذہب انسان کا ذاتی معاملہ ہے، لیکن بی جے پی اور آر ایس ایس نے رام مندر کو برسوں سے سیاسی مسئلہ بنا رکھا ہے۔ واضح رہے کہ آدھے تعمیر شدہ مندر کا افتتاح کیا جا رہا ہے۔ صرف انتخابی فائدہ حاصل کرنے کے لیے کیا گیاہے۔کانگریس نے بھی اس تقریب میں شرکت نہ کرنے کی دلیل دی ہے کہ رام مندر پروگرام بی جے پی اور آر ایس ایس کا پروگرام ہے۔
بھارت ایکسپریس۔