رانچی میں سینٹرل یونیورسٹی کی طالبہ کے ساتھ ریپ کی کوشش۔
رانچی: رانچی کے برامبے میں واقع جھارکھنڈ سنٹرل یونیورسٹی کے کیمپس میں دن دیہاڑے ایک طالبہ کے ساتھ عصمت دری کی کوشش کی گئی۔ یہ واقعہ 4 دسمبر کو دوپہر 1.30 بجے کا بتایا جا رہا ہے۔ طالبہ ہاسٹل جا رہی تھی۔ اسی دوران راستے میں یونیورسٹی کے چار طالب علموں نے اسے گھیر لیا اور اس کی عصمت دری کرنے کی کوشش کی۔ طالبہ نے شور مچانا شروع کر دیا۔ اس کے بعد ملزم نے طالب علم کا موبائل فون چھین لیا۔ کسی طرح طالبہ ہاسٹل پہنچی۔
بی ایڈ فرسٹ ایئر میں زیر تعلیم طالب علم نے یونیورسٹی انتظامیہ کو واقعے کی اطلاع دی۔ لیکن انتظامیہ نے اسے دبانے کی کوشش کی۔ حالانکہ، فی الحال اس واقعہ کے حوالے سے پولیس میں کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی ہے۔
اس واقعہ سے ناراض طلباء نے جمعرات کے روز کیمپس میں زبردست احتجاج کیا اور یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے۔ احتجاج کرنے والے طلباء کا الزام ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ معاملے کو دبانے اور ملزم طلباء کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی متعلقہ تھانے کی پولیس بھی کیمپس پہنچ گئی۔ متاثرہ طالبہ نے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے اور ریپ کی کوشش کے حوالے سے آن لائن شکایت بھی درج کرائی ہے، جس میں یونیورسٹی انتظامیہ سے متعلقہ تمام افسران بشمول وائس چانسلر اور CUJ کے رجسٹرار کو ٹیگ کیا گیا ہے۔ اس نے کہا ہے کہ وہ چاروں ملزم طلباء کی شناخت کر سکتی ہے۔
طالبہ نے اپنے شکایتی خط میں الزام لگایا ہے کہ اس واقعہ کی وجہ سے ہم تمام طالبات سی یو جے کیمپس کے اندر اور باہر غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ طالبات نے سینٹرل یونیورسٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔ پورے کیمپس اور تمام شعبہ جات کو سی سی ٹی وی کے دائرے میں لایا جائے۔ اس واقعے کے حوالے سے یونیورسٹی انتظامیہ کے حکام سے رابطہ کیا گیا، لیکن ان کا جواب نہیں مل سکا۔
بھارت ایکسپریس۔