Bharat Express

Atiq Ahmed Case: عتیق اشرف قتل کیس کے تینوں شوٹرز کے خلاف دوبارہ فرد جرم طے نہ ہوسکی، اگلی سماعت ہوگی اِس دِن

عتیق  احمد اور اشرف کو پریاگ راج کے کیلون اسپتال لے جاتے وقت حملہ آور صحافیوں کے بھیس میں آئے۔ حملہ آوروں نے عتیق اور اشرف پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ پولیس حراست میں عتیق اشرف کے قتل کی وجہ سے یوپی میں امن و امان کی صورتحال پر سنگین سوالات اٹھنے لگے

عتیق اور اشرف قتل معاملہ

اترپردیش کے سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور اشرف کے قتل کیس میں آج (24 اگست کو) بھی ملزمان کے خلاف فرد جرم طے نہ ہوسکی ۔ قاتلوں لولیش تیواری، سنی سنگھ اور ارون موریہ کے وکیل گورو سنگھ نے ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں بحث کی۔ تینوں شوٹروں کو جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش کیا گیا۔ مافیا برادران قتل کیس میں دلائل مکمل نہ ہونے کے باعث عدالت نے آئندہ سماعت کی تاریخ یکم ستمبر مقررکردی۔ پچھلی سماعت میں شوٹروں کا مطالبہ مانتے ہوئے عدالت نے 16 اگست تک وکیل فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔

عدالت میں استغاثہ کی جانب سے ڈی جی سی کریمنل گلاب چندر اگرہری موجود تھے۔ بتا دیں کہ 13 جولائی کو ایس آئی ٹی نے تین شوٹروں لیولیش تیواری، سنی سنگھ اور ارون موریہ کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ عدالت ایس آئی ٹی کی چارج شیٹ کی بنیاد پر الزامات طے کرے گی۔ تینوں شوٹر اس وقت پرتاپ گڑھ ڈسٹرکٹ جیل میں بند ہیں۔ 15 اپریل کو مافیا کے بھائیوں کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ قتل کو انجام دینے کے بعد تینوں حملہ آوروں نے ہتھیار ڈال دیے تھے۔

عتیق احمد اشرف قتل کیس کی سماعت جاری

عتیق  احمد اور اشرف کو پریاگ راج کے کیلون اسپتال لے جاتے وقت حملہ آور صحافیوں کے بھیس میں آئے۔ حملہ آوروں نے عتیق اور اشرف پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ پولیس حراست میں عتیق اشرف کے قتل کی وجہ سے یوپی میں امن و امان کی صورتحال پر سنگین سوالات اٹھنے لگے۔ ایس آئی ٹی کی طرف سے داخل کی گئی چارج شیٹ میں حملہ آوروں کو ‘جارحانہ’ بتایا گیا ہے۔ پولیس حراست میں سنسنی خیز واردات کے پیچھے شہرت اور پیسہ کمانا بتایا گیا ہے۔ حملہ آوروں کا تعلق مغربی یوپی اور دہلی کے گوگی اور سندر بھاٹی گینگ جیسے جرائم پیشہ گروہوں سے بھی رہا ہے۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read