اشوک تنور نے عام آدمی پارٹی سے دیااستعفیٰ
عام آدمی پارٹی کے رہنما اشوک تنور نے جمعرات (18 جنوری) کو پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ تنور نے دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کو لکھے خط میں کہا کہ وہ کانگریس میں شامل ہونے کی وجہ سے پارٹی چھوڑ رہے ہیں۔
تنور نے کہا، “موجودہ سیاسی صورتحال اور کانگریس کے ساتھ عام آدمی پارٹی کی علیحدگی کے پیش نظر، میری اخلاقیات مجھے ہریانہ کی انتخابی مہم کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے پر برقرار رہنے کی اجازت نہیں دیتی ہیں۔” ایسی صورت میں پارٹی کی بنیادی رکنیت اور دیگر تمام ذمہ داریوں سے میرا استعفیٰ قبول کریں ۔
اشوک تنور نے کیا کہا؟
تنور نے کہا کہ ملک کا ایک ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے اور زمانہ طالب علمی سے سیاست میں سرگرم ہوں، میں نے ہمیشہ آئین پر یقین رکھا ہے۔ ایسے میں میرے لیے ملک اور اس کے عوام سب سے پہلے آتے ہیں۔ میں ہمیشہ ملک، ہریانہ اور ہندوستان کی بہتری کے لیے کام کروں گا۔
اشوک تنور نے ایک ایسے وقت میں استعفیٰ دیا ہے جب لوک سبھا انتخابات کی تیاریاں تیز رفتاری سے جاری ہیں۔ ہریانہ اسمبلی کے انتخابات بھی سال 2024 کے آخر میں ہونے والے ہیں۔ اس وجہ سے اسے عام آدمی پارٹی کے لیے ایک بڑا جھٹکا سمجھا جا رہا ہے۔
دراصل، کانگریس اورعام آدمی پارٹی انڈیا اتحاد کا حصہ ہیں، اپوزیشن اتحاد بی جے پی کے خلاف متحد ہے۔ دہلی اور پنجاب کی لوک سبھا سیٹوں کی تقسیم کو لے کر دونوں پارٹیوں کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ ذرائع نے حال ہی میں بتایا کہ عام آدمی پارٹی ہریانہ اور گوا میں کانگریس سے سیٹوں کا مطالبہ کر رہی ہے۔ دونوں جماعتوں نے نشستوں کی تقسیم کی بات چیت کو مثبت قرار دیا اور اپنے اتحاد کا اعادہ کیا۔
بھارت ایکسپریس۔