راجستھان کے سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت
راجستھان کے سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا کہ عوام خود این ڈی اے کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس کا آغاز راجستھان سے ہوا جہاں پہلے ہی مرحلے میں عوام کو سبق سکھانا شروع کیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کو 200 سے کم سیٹیں ملیں گی۔ اشوک گہلوت ہفتہ کو امیٹھی میں تھے جہاں وہ کانگریس امیدوار کے لیے جلسہ کر رہے تھے۔
اشوک گہلوت نے ‘ایکس’ پر لکھا، “لوک سبھا انتخابات میں جو ماحول بنایا گیا ہے، اسے دیکھ کر لگتا ہے کہ اب عوام خود این ڈی اے کے خلاف الیکشن لڑ رہی ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی سلطنت پر برطانیہ کی حکومت ہونے کے باوجود ہندوستان کے عوام نے آمریت اورتکبر کو کبھی پسند نہیں کیا اور ہمیشہ اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے۔ میں نے راجستھان، گجرات، مدھیہ پردیش، کرناٹک، تمل ناڈو، تلنگانہ، مہاراشٹر اور اتر پردیش کے انتخابات کے دوران اس ماحول کو محسوس کیا ہے۔
عوام نے پہلے ہی مرحلے میں این ڈی اے کو سبق سکھایا – گہلوت
سابق وزیر اعلی نے مزید لکھا، “مجھے خوشی ہے کہ این ڈی اے حکومت کے خلاف یہ ماحول راجستھان سے شروع ہوا جہاں پہلے مرحلے میں ہی عوام نے سبق سکھانا شروع کر دیا۔ بی جے پی اور این ڈی اے کی حالت ہر مرحلے کے ساتھ خراب ہوتی جارہی ہے۔ اگر بی جے پی 200 سیٹوں سے نیچے رہتی ہے تو ملک کو حیرانی نہیں ہوگی۔
حال ہی میں اشوک گہلوت نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ کانگریس امیٹھی میں بھاری اکثریت سے انتخابات جیتے گی اور کانگریس امیدوار کو اچھی کامیابی ملے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسمرتی ایرانی پچھلے پانچ سالوں میں کبھی امیٹھی نہیں آئیں اور اب انتخابات کے وقت پہنچ رہی ہیں۔ انہوں نے عوام کو دھوکہ دیا ہے جب کہ گاندھی خاندان کا امیٹھی سے مختلف قسم کا رشتہ ہے۔
اشوک گہلوت نے بھی رام مندر کے معاملے پر میڈیا سے بات کی تھی اور یہاں تک کہہ دیا تھا کہ اگر کانگریس حکومت میں ہوتی تو رام مندر بن چکا ہوتا کیونکہ مندر بنانے کا حکم سپریم کورٹ سے آیا تھا۔ جبکہ بی جے پی انتشار پھیلا رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔