Bharat Express

Lok Sabha Election 2024: ‘اگر آپ منگل سوتر کی بات کریں گے تو…’، اسد الدین اویسی نے وزیر اعظم مودی کو بنایا نشانہ

کانگریس کے منشور کا حوالہ دیتے ہوئے پی ایم مودی نے ایک ریلی میں کہا تھا کہ کانگریس ہندوؤں کی جائیداد چھین کر مسلمانوں میں بانٹ دے گی اور وہ خواتین کا منگل سوتر بھی نہیں چھوڑیں گے۔

لوک سبھا انتخابات 2024 میں ووٹنگ کے دو مراحل مکمل ہو چکے ہیں۔ دریں اثناء منگل سوتر پر سیاسی ہلچل تھمنے کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ حیدرآباد لوک سبھا سیٹ کے امیدوار اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا ہے۔ اویسی نے کہا، ‘مجھے منہ کھولنے پر مجبور نہ کریں۔ بات نکلے گی تو دور تک جائے گی۔ وزیر اعظم مودی مسلمانوں کو درانداز کہتے ہیں۔

اسد الدین اویسی نے ایک ریلی کے دوران کہا، ‘پی ایم مودی راجستھان میں ریلی کے دوران کہتے ہیں کہ 17 کروڑ مسلمان درانداز ہیں۔ مزید بچے پیدا ہوں گے اور ہندوستان کے مسلمانوں سے ہندو ماؤں بہنوں کا منگل سوتر چھین لیا جائے گا۔ نریندر مودی، اگر آپ منگل سوتر کی بات کریں تو بات بہت دور تک جائے گی۔ اگر آپ کے منہ میں زبان ہے تو میرے منہ میں بھی زبان ہے۔ بی جے پی نے کانگریس اور اپوزیشن پر خوشامد کی سیاست کرنے کا الزام لگایا ہے۔

پی ایم مودی کا الزام

کانگریس کے منشور کا حوالہ دیتے ہوئے پی ایم مودی نے ایک ریلی میں کہا تھا کہ کانگریس ہندوؤں کی جائیداد چھین کر مسلمانوں میں بانٹ دے گی اور وہ خواتین کا منگل سوتر بھی نہیں چھوڑیں گے۔ ساتھ ہی کانگریس نے اس معاملے پر کئی بار وضاحت دی ہے۔

پرینکا گاندھی نے کہا، ‘پی ایم مودی کے پاس اپنے کام کے بارے میں بتانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ آج ملک کا وزیر اعظم اپنے عہدے کی سنگینی کی بنیاد پر آپ سے ایسی  بے تکی باتیں کر رہے ہیں ۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ اگر کانگریس کی حکومت آئی تو وہ آپ کے زیورات اور منگل سوتر چھین کر کے کسی اور کو دے گی۔

الیکشن کمیشن کی کارروائی

الیکشن کمیشن ہندو مسلم معاملے پر بی جے پی اور پی ایم مودی کو پہلے ہی نوٹس جاری کر چکا ہے۔ لیکن اس کے بعد بھی ملک کی تمام پارٹیاں اس معاملے پر بیانات دے رہی ہیں۔ اس معاملے پر کانگریس صدر نے کہا ہے کہ منموہن سنگھ کی حکومت کے 10 سال کے دوران ہم نے منگل سوتر کے بارے میں کبھی بات نہیں کی، تو پی ایم مودی اس پر کیوں بات کر رہے ہیں۔ پی ایم مودی کے دور میں ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read