Bharat Express

Arvind Kejriwal Bail Plea Hearing: ‘اروند کیجریوال کا وزن سات کلو کم نہیں ہوا بلکہ…’، ای ڈی نے کیا بڑا دعویٰ، جانئے عدالت میں کیا ہوا؟

کیجریوال کے وکیل ہری ہرن نے کہا کہ کیا ای ڈی یہ تجویز کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ جو شخص بیمار ہے یا جس کی طبی حالت خراب ہے اس کا کوئی علاج نہیں ہوگا؟

دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق مبینہ شراب گھوٹالہ کے منی لانڈرنگ کیس میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو کل یعنی 2 جون کو تہاڑ جیل حکام کے سامنے خودسپردگی کرنی ہوگی۔ اس سے پہلے دہلی کی ایک عدالت نے ہفتہ (01 جون) کو ان کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، جس کا فیصلہ 5 جون کو آئے گا۔ اس سے پہلے انہیں خودسپردگی کرنی ہوگی۔

عدالت میں اس دوران ای ڈی نے اروند کیجریوال کا وہ ویڈیو عدالت کو دکھایا جس میں کیجریوال کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کے گھر میٹنگ کے لیے جا رہے تھے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ اروند کیجریوال گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گزشتہ جمعہ کو ہی ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ 2 جون کوخودسپردگی کرنے جا رہے ہیں اور اسی وقت ضمانت کی درخواست بھی دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ایس جی مہتا نے کہا کہ اروند میڈیکل ٹیسٹ کرانے کے بجائے مسلسل ریلیاں کر رہے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ بیمار نہیں ہے۔ 7 کلو وزن کم کرنے کا دعویٰ غلط ہے بلکہ اروند کا وزن ایک کلو بڑھ گیا تھا۔

عدالت نے کیجریوال کے وکیل کو بحث کے لیے بلایا

اس بارے میں کیجریوال کے وکیل ہری ہرن نے کہا کہ کیا ای ڈی یہ تجویز کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ جو شخص بیمار ہے یا جس کی طبی حالت خراب ہے اس کا کوئی علاج نہیں ہوگا؟ آرٹیکل 21 کے تحت یہ میرا حق ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے ہمیں ضمانت کی درخواست دائر کرنے کی آزادی دی تھی، اسی بنیاد پر ہم نے باقاعدہ اور عبوری ضمانت مانگی ہے۔ ہری ہرن نے یہ بھی کہا کہ انہیں کیجریوال کے بیان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

ہری ہرن نے کہا کہ آئین کہتا ہے کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہونے چاہئیں۔ میری پارٹی چھ قومی جماعتوں میں سے ایک ہے۔ میں اسٹار کمپینر ہوں، مجھے ملک کے مختلف حصوں میں جانا ہے۔ انتخابی مہم چلانے کے لیے ضمانت دی گئی، اگر میں ایسا نہ کرتا تو کہتے کہ آپ نے ایک دن بھی انتخابی مہم نہیں چلائی۔ اس لیے میں نے اس صورتحال میں بھی مہم چلائی۔

انہوں نے کہا کہ کیجریوال کو 20 دن تک جیل میں انسولین نہیں دی گئی، اس کے لیے ایک درخواست دینی پڑی اور ایک ماہر کا تقرر کیا گیا۔ ماہر کی رضامندی کے بعد ہی انسولین دی گئی۔

’اروند عدالت کو گمراہ کر رہے ہیں‘ساتھ ہی اے ایس جی راجو نے کہا کہ یہ عبوری ضمانت صرف انتخابی مہم کے لیے ہے۔ 2 جون کوخودسپردگی کرنی ہوگی۔ سپریم کورٹ نے اپنے سابقہ ​​حکم میں کہیں بھی یہ نہیں کہا کہ اروند اپنی عبوری ضمانت میں توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے درخواست دائر کر سکتے ہیں۔ جہاں تک باقاعدہ ضمانت کا سوال ہے تو اسے حراست میں ہونا چاہیے۔ آج تک وہ حراست میں نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ عبوری ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ ہم جو کہہ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ سیکشن 45 پی ایم ایل اے پر عمل کیے بغیر یہ عدالت عبوری ضمانت نہیں دے سکتی۔ وہ صحت کی بنیاد پر سپریم کورٹ میں ضمانت بھی مانگ سکتے ہیں۔ یہ غلط ہے کہ ان کا وزن کم ہو گیا ہے۔ جبکہ اس کا وزن بڑھ گیا ہے۔

اے ایس جی راجو نے کہا کہ ان کی تحقیقات ایک گھنٹے یا اس سے کم وقت میں ہو سکتی ہے۔ یہ تفتیش زیادہ دن نہیں چلتی۔ کیجریوال کے خون کا ٹیسٹ نہیں ہوا، صرف پیشاب کا ٹیسٹ کیا گیا ہے۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ میری حالت ٹھیک نہیں ہے لیکن آپ دیکھ رہے ہیں کہ وہ مسلسل انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ کئی کئی گھنٹے انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔

ای ڈی کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ کیجریوال کہتے ہیں کہ ان کا کیٹون لیول بڑھ گیا ہے۔ کیٹون کی سطح میں اضافے کی واحد وجہ گردے نہیں ہیں۔ اگر پیشاب کی نالی میں انفیکشن ہو تو یہ بڑھ سکتا ہے۔ اسے گردے کی بیماری نہیں ہے۔ گردے کی بیماری میں ڈائیلاسز کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ سب جھوٹ ہے. پیشاب کی رپورٹ 20 مئی کی ہے، ڈاکٹر سے مشاورت 24 مئی کی ہے۔ چار دن تک ڈاکٹر سے مشورہ نہیں کیا۔ ہم جیل میں اروند کو ہر طرح کی طبی سہولیات فراہم کریں گے اور اگر انہیں ایمس لے جانے کی ضرورت پڑی تو ہم اسے وہاں بھی لے جائیں گے۔

اس پر عدالت نے کیجریوال کے وکیل ہری ہرن سے پوچھا کہ ان تمام ٹیسٹوں میں کتنا وقت لگتا ہے اور 7 دن کا کیا جواز ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read