Bharat Express

Delhi CM Arvind Kejriwal Arrested: کیجریوال نے اگر نہیں دیا استعفیٰ تو کیا دہلی میں نافذ ہوسکتا ہے صدر راج؟

شراب گھوٹالہ معاملے میں جمعرات کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی ٹیم نے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو گرفتار کیا۔ ایسے میں سوال ہے کیا گرفتاری کے بعد اب کیجریوال استعفیٰ دیں گے؟ جیل جانے پر بھی وہ وزیراعلیٰ بنے رہیں گے۔ اگرایسا ہوتا ہے تو ان کے لئے حکومت چلا پانا آسان نہیں ہوگا یا کیا دہلی میں صدر راج نافذ ہوگا؟

دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال۔ (فائل فوٹو)

شراب گھوٹالہ معاملے میں جمعرات کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی ٹیم نے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو گرفتارکیا۔ گرفتاری کے بعد عام آدمی پارٹی کی عرضی پرسپریم کورٹ جمعہ کی صبح سماعت کرے گا۔ اس کے ساتھ ہی اس کی مخالفت میں عام آدمی پارٹی کے کارکنان پورے ملک میں احتجاج کریں گے۔ اس معاملے میں کئی سوال اٹھ رہے ہیں۔ جیسے کیا گرفتاری کے بعد اب کیجریوال استعفیٰ دیں گے؟ کیجریوال کو راحت ملے گی یا جیل جانے پربھی وہ وزیراعلیٰ بنے رہیں گے۔ اگرایسا ہوتا ہے توان کے لئے حکومت چلا پانا آسان ہوگا۔ ٹی وی 9 بھارت بھارت ورش نے اس سے متعلق ایک خصوصی رپورٹ شائع کی ہے۔

شراب گھوٹالہ معاملے میں جمعرات کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی ٹیم نے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو گرفتار کیا۔ ایسے میں سوال ہے کیا گرفتاری کے بعد اب کیجریوال استعفیٰ دیں گے؟ جیل جانے پر بھی وہ وزیراعلیٰ بنے رہیں گے۔ اگرایسا ہوتا ہے تو ان کے لئے حکومت چلا پانا آسان نہیں ہوگا یا کیا دہلی میں صدر راج نافذ ہوگا؟ کیجریوال کی گرفتاری کے بعد قیاس آرائی ہے کہ دہلی میں صدرراج نافذ لگ سکتا ہے۔ اب آئیے ایک ایک کرکے ان سوالوں کے جواب جان لیتے ہیں۔

کیا کیجریوال دیں گے استعفیٰ؟

قانون کے جانکاراور سپریم کورٹ میں پریکٹس کرنے والے ونیت جندل کا دعویٰ ہے کہ قانون کے مطابق، قصوروار ٹھہرائے جانے تک ارود کیجریوال دہلی کے وزیراعلیٰ عہدے سے استعفیٰ دینے کے لئے مجبورنہیں ہیں۔ عوامی نمائندگی ایکٹ، 1951، نااہلی کی دفعات کا خاکہ پیش کرتا ہے، لیکن عہدے سے ہٹانے کے لئے سزا ضروری ہے۔ یعنی یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ مجرم ہیں۔لیفٹیننٹ گورنرسے متعلق، کیجریوال کو وزیراعلیٰ بنے رہنے کے لئے جیل سے راحت کی ضرورت ہوگی، یا ایل جی دہلی کے اقتدارسے متعلق آرٹیکل 239 اے اے کے تحت حکومت کو معطل کرنے کے لئے صدرجمہوریہ کو شامل کرسکتے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنرآرٹیکل 239 اے بی کے تحت صدرراج نافذ کرنے کے لئے ’آئینی مشینری کی ناکامی‘ کو درست ٹھہراسکتے ہیں۔

کیا نافذ ہوگا صدر راج؟

قانون کے مطابق، اگرکوئی سرکاری افسرجیل جاتا ہے تو اسے معطل کرنے کا ضابطہ ہے، لیکن لیڈران کے لئے ایسا کچھ بھی واضح نہیں ہے۔ اس طرح اگروزیراعلیٰ استعفیٰ نہیں دیتے ہیں تو دہلی میں صدر راج نافذ کیا جاسکتا ہے۔ صدر راج کب اورکیسے نافذ کیا جاسکتا ہے۔ دوباتوں کو اس میں بنیاد بنایا جاسکتا ہے۔ پہلا جب حکومت آئین کے مطابق، حکومت چلانے میں اہل نہ ہو تب۔ دوسرا جب ریاستی حکومت، مرکزی حکومت کے احکامات کو نافذ کرنے میں ناکام رہتی ہے۔ صدرراج نافذ ہونے پرکابینہ تحلیل کردی جاتی ہے۔ ریاست کے اختیارات صدرجمہوریہ کے پاس آجاتے ہیں۔ ان کے احکامات پرہی گورنر، چیف سکریٹری اور دوسرے ایڈمنسٹریٹریا مشیروں کی تقرری کی جاتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

    Tags: