انوراگ ٹھاکر
وزیر اعظم کی اقتصادی مشاورتی کونسل کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے ملک میں مسلمانوں کی سلامتی سے متعلق ایک بیان دیا۔ اس دوران انہوں نے ریزرویشن کے معاملے پر کانگریس کو بھی نشانہ بنایا۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق انوراگ ٹھاکر نے حیرت کا اظہار کیا کہ مسلمان ملک میں کیسے غیر محفوظ محسوس کر سکتے ہیں، خاص طور پر جب ان کی آبادی میں مبینہ طور پر 45 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان حکومت کے تمام پروگراموں میں برابر کے شریک ہیں۔
‘مسلمانوں کے غیر محفوظ ہونے کی کوئی وجہ نہیں’
حال ہی میں وزیراعظم کی اقتصادی مشاورتی کونسل کی جانب سے جاری کردہ آبادی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1950 سے 2015 کے درمیان اکثریتی ہندوؤں کی آبادی میں 7.82 فیصد کمی ہوئی ہے جب کہ مسلمانوں کی آبادی میں 43.15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ’’ملک میں اقلیتیں واضح طور پر پروان چڑھ رہی ہیں اور انہیں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، ہندوستان میں مسلمانوں کے غیر محفوظ ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے کیونکہ ان کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے جبکہ ہندوؤں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ “
ریزرویشن کو لے کر کانگریس پر نشانہ لگایا
مرکزی وزیر نے اپوزیشن کے اس الزام کو بھی مسترد کر دیا کہ بی جے پی آئین کو تبدیل کرے گی۔ انہوں نے کہا، “بی جے پی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے لیے ریزرویشن کو کسی کے ذریعے کم یا تبدیل نہ کیا جائے۔ کانگریس نے کئی بار آئین میں ترمیم کرکے بی آر امبیڈکر کی توہین کی، ریزرویشن کم کرکے مسلمانوں کو دیا گیا، لیکن اس کے بجائے وہ بی جے پی پر الزام لگا رہی ہے، جو ایسا کبھی نہیں ہونے دیں گے۔”
انوراگ ٹھاکر نے کیجریوال کی عبوری ضمانت پر بات کی۔
ہماچل پردیش کے ہمیر پور سے چار بار کے ایم پی انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ کانگریس کا مقصد لوگوں کی جائیدادوں پر قبضہ کرنا اور اسے خوش کرنے اور ووٹ بینک کی سیاست کی خاطر مسلمانوں کے حوالے کرنا ہے۔ دہلی کے سی ایم اروند کیجریوال کی عبوری ضمانت پر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ کیجریوال، منیش سیسودیا اور ستیندر جین جیسے لوگوں کا، جو بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں، کا بی جے پی میں کبھی خیرمقدم نہیں کیا جا سکتا۔
بھارت ایکسپریس۔