انجو نے فاطمہ بن کر نصراللہ سے نکاح کرلیا اور پھر ہندوستان لوٹ آئی ہے۔
راجستھان کے بھیوانڈی کی رہنے والی انجو (فاطمہ) پانچ ماہ پہلے جون میں پاکستان چلی گئی تھی۔ انجونے پاکستان پہنچ کراپنے فیس بک فرینڈ نصراللہ سے نکاح کرلیا تھا، جس کی تصاویر سوشل میڈیا پرجم کروائرل ہوئی تھیں۔ اب انجودوبارہ پاکستان سے ہندوستان لوٹی ہیں۔ پاکستان سے لوٹنے کے بعد ایک بارپھرسے انجو سرخیوں میں ہیں اورمختلف قسم کی قیاس آرائیاں بھی کی جا رہی ہیں۔
سیکورٹی ایجنسیوں نے کی پوچھ گچھ
انجو کے ہندوستان پہنچتے ہی سیکورٹی ایجنسیوں نے پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔ جب انجو دہلی ایئرپورٹ پر پہنچیں تومیڈیا نے ان سے بات کرنے کی کوشش کی، لیکن انہوں نے کہا کہ جلد ہی وہ تمام سوالوں کا جواب دیں گی۔ انجو نے پاکستان میں رہتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ہندوستان آکرسبھی سوالوں کا جواب دیں گی۔ انجو نے نکاح کے بعد اپنا نام تبدیل کرکے فاطمہ رکھ لیا تھا۔ انجو پہلے سے شادی شدہ تھیں۔ انجو کی شادی 2007 میں بھیوانڈی کے رہنے والے اروند کے ساتھ ہوئی تھی۔ اب اروند اوربچوں نے انجو سے ملنے سے انکارکردیا ہے۔
انجو کی وائرل ہوئی تھی تصویر
انجو کی پاکستان کی کئی تصویرسوشل میڈیا پروائرل ہو رہی ہیں، جس میں انجو برقع پہن کرنصراللہ کے دوستوں کے ساتھ کھانا کھاتے ہوئے نظرآرہی ہیں۔ انجو واگھہ بارڈر ہوتے ہوئے پنجاب پہنچی، جہاں پولیس اورانٹلی جنس بیورو کے افسران پوچھ گچھ کے لئے اپنے ساتھ لے گئے۔ پوچھ گچھ کے بعد انجو پنجاب سے دہلی پہنچیں۔ انجو نے سیکورٹی ایجنسیوں کو بتایا کہ وہ ہندوستان اروند سے طلاق لینے کے لئے آئی ہیں۔ انہیں پاکستان حکومت نے ایک ماہ کی این او سی دی ہے۔ طلاق لینے کے بعد وہ پاکستان لوٹ جائیں گی۔ اگربچوں کی کفالت مل جاتی ہے تو وہ انہیں ساتھ لے جائے گی۔
شوہراور بچوں نے ملنے سے کیا انکار
حالانکہ طلاق لینے اوربچوں کی کفالت اگرملتی ہے تو بھی کم ازکم 5-4 ماہ لگیں گے۔ ایسے میں صرف ایک ماہ کی پاکستان کی طرف سے دی گئی این او سی بہت کم ہے۔ پاکستان سے نکاح کرکے لوٹیں انجو کے شوہر اروند اور بچوں کے ساتھ ہی والد نے بھی ملنے سے انکارکردیا ہے۔ انجو کے دو بچے راجستھان کے بھیوانڈی میں والد کے ساتھ رہتے ہیں، وہیں والد گیا پرساد گوالیئرمیں رہتے ہیں۔ انجو کے سبھی قریبی رشتہ دار اس سے ناراض ہیں اور وہ بات نہیں کرنا چاہتے۔
بھیوانڈی کے ایڈیشنل ایس پی دیپک سینی نے بتایا کہ انجو کے خلاف ایف آئی آر سے متعلق جانچ کی جارہی ہے۔ معاملے سے منسلک لوگوں کے بیان درج کئے گئے ہیں۔ اے ڈی سی پی نے کہا کہ اگرانجو بھیوانڈی آتی ہیں تو معاملے سے متعلق پوچھ گچھ کی جائے گی۔ ضرورت پڑنے پرانجو کو گرفتار کیا جاسکتا ہے۔ ایڈیشنل ایس پی نے کہا تھا کہ اگرانجو بھیوانڈی آتی ہیں تو اس سے اس معاملے سے متعلق پوچھ گچھ کی جائے گی۔ ضوابط کے مطابق کارروائی ہوگی۔ اس کے علاوہ ضرورت پڑی تو انجو کو گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ انجو کے شوہراروند نے انجو اورنصراللہ کے خلاف معاملہ درج کرایا تھا۔
-بھارت ایکسپریس