Bharat Express

Lok Sabha Elections 2024: لوک سبھا الیکشن کے میدان میں اتریں اکھلیش یادو کی بیٹی ، ادیتی یادو نے ماں ڈمپل کے ساتھ چلائی مہم

ملائم سنگھ یادو کی وراثت کو بچانے کی ذمہ داری ڈمپل پر ہے۔ اس علاقے کے لوگ ملائم سنگھ کو ‘دادا’ کے نام سے مخاطب کرتے تھے۔ مین پوری سیٹ 1996 سے سماج وادی پارٹی کا گڑھ رہی ہے۔ اکھلیش یادو کی بیٹی ادیتی یادو کو مین پوری میں ڈمپل یادو کے ساتھ دیکھا گیا۔

لوک سبھا الیکشن کے میدان میں اتریں اکھلیش یادو کی بیٹی ، ادیتی یادو نے ماں ڈمپل کے ساتھ چلائی مہم

Lok Sabha Elections 2024: لوک سبھا انتخابات 2024 کی تاریخوں کا اعلان ہو چکا ہے اور تمام سیاسی جماعتوں نے پوری طاقت کے ساتھ انتخابی مہم شروع کر دی ہے۔ سماج وادی پارٹی کی لیڈر ڈمپل یادو بھی مین پوری میں مسلسل انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران ان کی بیٹی ادیتی یادو بھی ان کے ساتھ نظر آئیں۔ سماج وادی پارٹی نے مین پوری سے ڈمپل یادو کو لوک سبھا کا ٹکٹ دیا ہے۔

ملائم سنگھ یادو کی وراثت کو بچانے کی ذمہ داری ڈمپل پر ہے۔ اس علاقے کے لوگ ملائم سنگھ کو ‘دادا’ کے نام سے مخاطب کرتے تھے۔ مین پوری سیٹ 1996 سے سماج وادی پارٹی کا گڑھ رہی ہے۔ اکھلیش یادو کی بیٹی ادیتی یادو کو مین پوری میں ڈمپل یادو کے ساتھ دیکھا گیا۔ انہیں کچھ خواتین کارکنوں کے ساتھ بیٹھا ہوا دیکھا گیا۔ ادیتی پہلے بھی اپنے والدین کی پوسٹس شیئر کرتی رہی ہیں لیکن پہلی بار انہیں انتخابی مہم کے دوران دیکھا گیا ہے۔

ڈمپل کو درپیش ہے ملائم کی وراثت کو بچانے کا چیلنج

سماج وادی پارٹی نے ڈمپل یادو کو مین پوری سیٹ سے دوسری بار ٹکٹ دیا ہے۔ ملائم سنگھ کی موت کے بعد ڈمپل نے اس سیٹ پر ضمنی انتخاب جیتا اور مین پوری کی موجودہ ایم پی ہیں۔ تاہم ڈمپل کے لیے ضمنی انتخاب کی کارکردگی کو دہرانا آسان نہیں ہوگا۔ مانا جا رہا ہے کہ رام مندر کی لہر پورے اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی کے ووٹ بینک کو کم کر سکتی ہے۔ مین پوری کے لوگوں نے ہی ملائم کو پہلی بار پارلیمنٹ میں بھیجا تھا۔ تب سے اس سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے امیدوار مسلسل جیت رہے ہیں۔ تیج پرتاپ اور دھرمیندر یادو بھی اس سیٹ سے پارلیمنٹیرین بن چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Maulana Tauqeer Raza: مولانا توقیر رضا کے ناقابل ضمانت وارنٹ پر سماعت، گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا دیا گیا تھا حکم

کیا ہے مین پوری کی مساوات

مین پوری لوک سبھا سیٹ میں کل 5 اسمبلی سیٹیں ہیں۔ مین پوری، کرہل، کشنی، بھوگاؤں اور جسونت نگر۔ 2011 کی مردم شماری کے مطابق، مین پوری ضلع میں 93.48 فیصد ہندو آبادی ہے۔ یہاں یادو ووٹوں کا فیصلہ کن کردار ہے۔ 2019 میں یہاں 17.2 لاکھ ووٹر تھے۔ یوپی میں مسلم اور یادو برادریوں کو سماج وادی پارٹی کا روایتی ووٹر سمجھا جاتا ہے۔ اس سیٹ پر مسلم ووٹروں کی تعداد کم ہے۔ تاہم یادو ووٹ بینک اور ملائم سنگھ کے اثر و رسوخ کی وجہ سے 2 دہائیوں سے اس سیٹ پر سماج وادی پارٹی کا قبضہ ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read