Bharat Express

Delhi Air Pollution: فضائی آلودگی کی وجہ سے دہلی میں تیزی سے بڑھ رہے ہیں الرجک کنجکٹیوائٹس کے معاملات، آنکھوں کے لیے ہے سنگین خطرہ

فضائی آلودگی آنکھوں کی صحت کو کافی حد تک متاثر کر سکتی ہے جس سے آنکھوں کے مسائل اور جلن ہوتی ہے۔ آلودہ ہوا میں ایسے ذرات، دھول اور آلودگی ہوتی ہے جو آنکھوں میں جلن کا سبب بن سکتی ہے۔

فضائی آلودگی کی وجہ سے دہلی میں تیزی سے بڑھ رہے ہیں الرجک کنجکٹیوائٹس کے معاملات۔

نئی دہلی: قومی راجدھانی میں ہوا کے خراب معیار کی وجہ سے، خشک آنکھوں، جلن اور الرجی کے مسائل، جنہیں الرجک کنجکٹیوائٹس بھی کہا جاتا ہے، کے معاملات تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ ماہرین نے اس آلودگی کو آنکھوں کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (CPCB) کے اعداد و شمار کے مطابق، دہلی کی ہوا کا معیار بدھ کی صبح ’شدید‘ زمرے میں رہا، صبح 10 بجے 427 پر اوسط ہوا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) کے ساتھ، یہ ہندوستان کا سب سے آلودہ شہر بن گیا۔

ڈاکٹر روہت سکسینہ، پروفیسر آف آفتھلمولوجی، آر پی سینٹر فار آفتھلمک سائنسز، ایمس نئی دہلی، نے آئی اے این ایس کو بتایا، ’’آلودگی ہماری آنکھوں، خاص طور پر کنجیکٹیووا اور کارنیا کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ آلودہ ماحول میں موجود مائیکرو پارٹیکلز آنکھوں کی سطح کو متاثر کر سکتے ہیں۔ اس کی وجہ سے الرجی کا خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا، ’’یہ ان بچوں اور بالغوں کے لیے خاص طور پر تشویش کا باعث ہے جو پہلے ہی خشک آنکھوں یا الرجی کا تجربہ کر رہے ہیں، کیونکہ خراب ہوا کی کیفیت ان حالات کو خراب کر سکتی ہے۔‘‘

بدھ کی صبح، دہلی کے 38 میں سے تقریباً 12 ایئر کوالٹی مانیٹرنگ اسٹیشنوں نے 450 یا اس سے زیادہ کا AQI ریکارڈ کیا۔ وزیر ماحولیات گوپال رائے نے دہلی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ آدھے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دی جائے۔

یونیورسٹی آف کولوراڈو اینشٹز میڈیکل کیمپس کے ریسرچرس کی طرف سے کی گئی حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ PM10 کے خطرے والے علاقوں میں رہنے والے لوگوں میں آنکھوں میں انفیکشن ہونے کا خطرہ دوگنا ہو سکتا ہے۔

ریسرچ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ فضائی آلودگی سے پیدا ہونے والے ذرات کے ہوا میں ہونے سے کورنیا، کنجیکٹیووا اور پلکوں سمیت آنکھوں کے مسائل میں مبتلا مریضوں کی دوگنی تعداد ڈاکٹروں سے رجوع کر رہی ہے۔

فضائی آلودگی آنکھوں کی صحت کو کافی حد تک متاثر کر سکتی ہے جس سے آنکھوں کے مسائل اور جلن ہوتی ہے۔ آلودہ ہوا میں ایسے ذرات، دھول اور آلودگی ہوتی ہے جو آنکھوں میں جلن کا سبب بن سکتی ہے۔

سکسینہ نے کہا کہ آنکھوں کو بار بار رگڑنا وقت کے ساتھ کارنیا کو کمزور کر سکتا ہے اور کیراٹوکونس جیسے حالات کا باعث بن سکتا ہے۔ یہ ایک ایسی حالت ہے جس میں کارنیا پتلا ہو جاتا ہے اور شنکو کی شکل میں ابھر جاتا ہے، جو بینائی کو خراب کر سکتا ہے۔ اس کی عام علامات میں خارش، پانی آنا، جلنا، لالی اور عام درد شامل ہیں۔ ماہرین نے ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر دوا لینے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

آلودگی صرف سانس کا مسئلہ نہیں ہے۔ آنکھوں کی صحت سمیت پورے جسم پر اس کے مضر اثرات ہوتے ہیں۔ ماہرین نے لوگوں کو مشورہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب آلودگی اپنے عروج پر ہو تو وہ باہر نکلنے سے گریز کریں۔

بھارت ایکسپریس۔