گورکھ ناتھ مندر حملے کے ملزم احمد مرتضیٰ کو پھانسی کی سزا
Gorakhnath Mandir Attack: اترپردیش کے گورکھپور ضلع میں واقع گورکھ ناتھ مندر پر حملہ کرنے کے معاملے میں قصورواراحمد مرتضیٰ کو این آئی اے کی خصوصی عدالت نے پیرکے روز سزائے موت کا اعلان کیا۔ احمد مرتضیٰ کو عدالت نے یواے پی اے، ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے اورجان لیوا حملے کے الزام میں قصوروارٹھہرایا تھا۔ سزا سنائے جانے کے وقت وہ عدالت میں موجود تھے۔ اس سے پہلے ہفتہ کے روزاین آئی اے کورٹ نے احمد مرتضیٰ کو قصوروارقراردیا تھا۔ پولیس نے گورکھ ناتھ پولیس اسٹیشن میں 4 اپریل 2022 کو یہ معاملہ درج کیا تھا، پھراس معاملے میں اے ٹی ایس نے جانچ کرکے چارج شیٹ داخل کی تھی۔
گورکھ ناتھ مندر حملے کے حادثہ میں ریکارڈ 60 دنوں کی عدالتی جانچ میں احمد مرتضیٰ عباسی کو این آئی اے کورٹ نے آئی پی سی کی دفعہ 121 میں سزائے موت اور 307 آئی پی سی میں عمرقید کی سزا کا اعلان کیا۔ اس معاملے کی جانچ کرتے ہوئے این آئی اے کو پتہ چلا کہ گورکھ ناتھ مندرکا حملہ آور نیپال بھی گیا تھا اور پولیس کو اس کے پاس سے کئی مشتبہ دستاویز بھی ملے تھے۔ اے ٹی ایس نے معاملے میں 25 اپریل 2022 کو احمد مرتضیٰ کو خصوصی عدالت میں پیش کیا اور ریمانڈ بھی حاصل کیا۔ حکومت کے ذریعہ احمد مرتضیٰ کے لئے ایک وکیل مقرر کیا گیا تھا۔
اس کے بعد وہ ہتھیار لہراتے ہوئے نعرے لگانے لگا، جس کے بعد پولیس نے اسے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔ جانچ کے دوران اس کے پاس سے ہتھیار، لیپ ٹاپ اوراردو میں لکھی کچھ اشیاء برآمد کرنے کی بات سامنے آئی تھی۔ معاملے میں ڈپٹی ایس پی سنجے ورما نے چارج شیٹ داخل کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: آسارام کو بڑا جھٹکا، گجرات کورٹ نے 10 سال پرانے جنسی استحصال معاملے میں قصور وار ٹھہرایا
واضح رہے کہ احمد مرتضیٰ عباسی نے 4 اپریل 2022 کو گورکھ ناتھ مندر میں داخل ہوکرسیکورٹی اہلکاروں پر حملہ کیا تھا۔ احمد مرتضیٰ نے پی اے سی کے سپاہی انل کمار پاسوان پر حملہ کیا تھا اوران سے ہتھیار چھیننے کی کوشش کی۔ جب دوسرے سیکورٹی اہلکار بیچ بچاؤ کرنے آئے تو احمد مرتضیٰ نے ان پر بھی حملہ کردیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس