دہلی ہائی کورٹ- (تصویر: اے این آئی)
Delhi High Court On Agnipath Scheme: مرکزی حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کو چیلنج دینے والی سبھی عرضیوں کو دہلی ہائی کورٹ نے خارج کردیا ہے۔ عدالت نے عرضیوں کو خارج کرتے ہوئے کہا، اس اسکیم کو لانے کا مقصد ہماری افواج کو بہتر طریقے سے تیار کرنے کا ہے اور یہ ملک کے مفاد میں ہے۔ وہیں، جو لوگ پرانی پالیسی کی بنیاد پر ہی تقرری کا مطالبہ کر رہے تھے، عدالت نے ان کے مطالبات کو بھی یہ کہتے ہوئے خارج کردیا کہ یہ مطالبہ جائز نہیں ہے۔
دراصل، ملک کے الگ الگ حصوں میں اگنی پتھ اسکیم کو چیلنج دینے والی تمام عرضی دائر کی تھی، جس کے بعد معاملہ سپریم کورٹ پہنچا اور سپریم کورٹ نے سبھی معاملوں کی سماعت دہلی ہائی کورٹ میں ٹرانسفر کی تھی۔ آج دہلی ہائی کورٹ میں چیف جسٹس ستیش چندر شرما اور سبرامنیم پرساد کی بینچ نے داخل عرضیوں پر فیصلہ سنایا۔ وہیں، مرکز نے اپنا ترک دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگنی پتھ اسکیم ڈیفنس ریکروٹمنٹ میں سب سے اہم پالیسیوں میں ے ایک ہے۔ فوج میں بھرتی عمل میں یہ بڑی تبدیلی ہوگی۔
Delhi High Court dismisses petitions challenging the Agnipath scheme for the recruitment of Agniveers in the armed forces pic.twitter.com/CJaZ9NOfPy
— ANI (@ANI) February 27, 2023
چیف جسٹس ستیش چندر شرما اور جسٹس سبرامیم پرساد کی بینچ نے 15 دسمبر کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ دراصل، مسلح افواج میں نوجوانوں کی بھرتی گزشتہ سال 14 جون سے شروع کی گئی تھی۔ اس اسکیم کے ضوابط کے مطابق، 17 سے 21 سال کے لوگ اس منصوبہ کے لئے درخواست دینے کے اہل ہیں۔ انہیں چار سال کے لئے فوج میں شامل کیا جائے گا۔
-بھارت ایکسپریس