Bharat Express

Sanjay Raut: راہل گاندھی کے بعد اب کیا سنجے راوت کی بھی جائے گی رکنیت؟ استحقاق کی خلاف ورزی کی تجویز راجیہ سبھا کو بھیجی گئی، مقننہ کو کہا تھا ‘چور منڈلی’

راوت کے خلاف گزشتہ ماہ مقننہ کو ‘چور منڈل’ کہنے پر استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ قانون ساز کونسل کی ڈپٹی چیئرپرسن نیلم گورہے نے قانون ساز کونسل میں کہا کہ اپنے جواب میں راوت نے ایوان کی استحقاق کمیٹی کی تشکیل، اس کی غیر جانبداری اور کام کاج پر سوالات اٹھائے ہیں۔

سنجے راؤت

Sanjay Raut: کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی رکنیت منسوخی کے معاملے پر سیاست گرم ہو گئی ہے۔ سورت کی عدالت نے راہل گاندھی کو ‘مودی سرنیم’ تبصرہ کیس میں مجرم قرار دیتے ہوئے دو سال قید کی سزا سنائی، جس کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے ان کی رکنیت منسوخ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ دریں اثنا، شیوسینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) کے رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے راوت مشکل میں دکھائی دے رہے ہیں۔

مہاراشٹر لیجسلیچر کے دونوں ایوانوں کے پریذائیڈنگ افسران نے کہا کہ استحقاق کی خلاف ورزی کے نوٹس پر سنجے راوت کا جواب “غیر تسلی بخش” تھا۔ اس کے بعد یہ معاملہ نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کو بھیج دیا گیا ہے۔ چونکہ وہ راجیہ سبھا کے رکن بھی ہیں، اس لیے ان کا جواب مزید کارروائی کے لیے نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کو بھیجا گیا ہے۔

راوت کے خلاف گزشتہ ماہ مقننہ کو ‘چور منڈل’ کہنے پر استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ قانون ساز کونسل کی ڈپٹی چیئرپرسن نیلم گورہے نے قانون ساز کونسل میں کہا کہ اپنے جواب میں راوت نے ایوان کی استحقاق کمیٹی کی تشکیل، اس کی غیر جانبداری اور کام کاج پر سوالات اٹھائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا کے سینئر رکن ہونے کے ناطے ان سے استحقاق کمیٹی کے کام کاج پر سوال اٹھانے کی توقع نہیں کی جاتی، اس لیے میں ان کے جواب سے پوری طرح متفق نہیں ہوں اور مجھے یہ تسلی بخش نہیں لگا۔ اس لیے میں راجیہ سبھا کے چیئرمین اور نائب صدر کو مناسب کارروائی کے لیے استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس بھیج رہی ہوں۔

یہ بھی پڑھیں– Rahul Gandhi disqualification: راہل گاندھی کے رکن اسمبلی کے جانے پر نتیش کمار کیوں ہیں خاموش؟ کیا ہے اس خاموشی کا سیاسی مطلب؟

اسی دوران اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر نے اسمبلی میں کہا کہ استحقاق نوٹس پر راوت کی وضاحت تسلی بخش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، “میرے خیال میں ان کے بیان سے استحقاق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ لیکن اصول کے مطابق، اسے راجیہ سبھا سکریٹریٹ کو بھیجا گیا ہے کیونکہ راوت راجیہ سبھا کے رکن ہیں۔ اس کے ساتھ ہی نارویکر نے یہ بھی کہا کہ ریاستی مقننہ اور مقننہ کے احاطے میں ارکان کے طرز عمل کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (SOP) دو ہفتوں میں تیار ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ سنجے راوت نے یکم مارچ کو کولہاپور میں لیجسلیچر کو لے کر ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ مقننہ نہیں بلکہ چوروں کا حلقہ ہے۔ اس بیان کے بعد سنجے راوت مشکل میں دکھائی دے رہے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read