Bharat Express

Lok Sabha Election 2024: مرادآباد، رام پور اور میرٹھ کے بعد اب لکھنؤ میں بھی سماجودای پارٹی بدلے گی امیدوار! اس لیڈر کو ٹکٹ مل سکتا ہے

اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی اور کانگریس متحد ہوکر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس میں ایس پی 63 اور کانگریس 17 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتار رہی ہے۔ کانگریس اب تک تمام سیٹوں پر امیدوار کھڑا نہیں کر پائی ہے

لوک سبھا اسپیکر الیکشن سے پہلے انڈیا اتحاد کو بڑا جھٹکا، اکھلیش کا ایک ووٹ ہوگیا کم،جانئے ایسا کیوں ہوا؟

لوک سبھا انتخابات قریب ہیں، لیکن سماج وادی پارٹی میں ٹکٹ کی تبدیلی کا سلسلہ جاری ہے۔ اکھلیش یادو کی پارٹی میں کوئی بھی یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ کب اور کس کا ٹکٹ بدلا جائے گا،  حال ہی میں ایس پی نے رام پور، مرادآباد اور میرٹھ میں اتنی بار ٹکٹ بدلے کہ اس کے کارکنان بھی الجھ گئے۔ اب قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ سماج وادی پارٹی لکھنؤ میں اپنا امیدوار بھی بدل سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق لکھنؤ سے ایس پی امیدوار رویداس مہروترا کا ٹکٹ کاٹا جا سکتا ہے۔ ان کی جگہ ایس پی امیدوار کے طور پر کئی نام دوڑ میں ہیں۔ اس ریس میں لو بھارگوا کا نام سب سے آگے ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اکھلیش یادو رویداس مہروترا سے خوش نہیں ہیں کیونکہ وہ اپنے لوک سبھا حلقہ میں اس طرح سے انتخابی مہم نہیں چلا رہے ہیں جس کی امید امیدواروں سے کی جاتی ہے۔

ایس پی-کانگریس اتحاد میں الیکشن لڑ رہے ہیں۔

اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی اور کانگریس متحد ہوکر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس میں ایس پی 63 اور کانگریس 17 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتار رہی ہے۔ کانگریس اب تک تمام سیٹوں پر امیدوار کھڑا نہیں کر پائی ہے، لیکن ایس پی اپنے امیدواروں کو بار بار تبدیل کر کے کارکنوں کو الجھا رہی ہے۔

میرٹھ میں تین امیدوار بدلے۔

میرٹھ میں ایس پی نے پہلے دلت چہرے بھانو پرتاپ کو اپنا امیدوار بنایا تھا۔ اس کے بعد اکھلیش نے دوبارہ ایس پی ایم ایل اے اتل پردھان کو ٹکٹ دیا اور چند ہی گھنٹوں میں یوگیش ورما کی بیوی سنیتا ورما کو ٹکٹ دے دیا۔

باغپت میں بھی امیدواروں کا تبادلہ

میرٹھ سے پہلے سماج وادی پارٹی نے باغپت میں اپنا امیدوار تبدیل کیا تھا۔ اس سے پہلے جاٹ برادری کے منوج چودھری کو ٹکٹ دیا گیا تھا۔ اس کے بعد امرپال شرما کو ٹکٹ دیا گیا اور پھر اکھلیش نے اپنی نامزدگی بھری۔ اسی طرح بدایوں میں پہلے ٹکٹ دھرمیندر یادو کے نام تھا اور پھر وہاں سے شیو پال یادو کو ٹکٹ دیا گیا۔ اب ان کے بیٹے آدتیہ یادو کو لے کر بحث شروع ہو گئی ہے۔

مہندر نگر نوئیڈا سے دوبارہ امیدوار بنے۔

سماج وادی پارٹی نے گوتم بدھ نگر سے پہلے مہندر نگر کو اپنا امیدوار بنایا۔ اس کے بعد ان کی جگہ راہل آوانہ کو ٹکٹ دیا گیا۔ تاہم راہل آوانہ کا ٹکٹ منسوخ کر کے مہندر نگر کو دوبارہ امیدوار بنایا گیا۔

مرادآباد سے ایس ٹی حسن کا ٹکٹ منسوخ

اسی طرح 24 مارچ کو ایس پی نے مرادآباد سے ایس ٹی حسن کو ٹکٹ دیا تھا۔ اس نے 26 تاریخ کو فارم بھرا۔ تاہم اگلے ہی دن اکھلیش یادو نے روچی ویرا کو نشان دے کر نامزد کر دیا۔ کہا گیا کہ اعظم خان کے دباؤ میں ایس پی نے روچی ویرا کو اپنا امیدوار بنایا۔

ایس پی کے رامپور امیدوار کو لے کر ہنگامہ ہوا۔

اس کے علاوہ اعظم خان کے گڑھ رام پور میں بھی ایس پی ایک ہی بار میں اپنا امیدوار فائنل نہیں کر سکی۔ یہاں سے ٹکٹ فائنل کرنے کے لیے ایس پی صدر اکھلیش یادو سیتا پور جیل گئے اور اعظم خان سے ملاقات کی۔ قبل ازیں کہا گیا تھا کہ اعظم کے قریبی ساتھی عاصم راجہ کو رام پور سے ٹکٹ دیا جائے گا اور انہوں نے کاغذات نامزدگی بھی خریدے تھے۔ لیکن بعد میں ٹکٹ دہلی پارلیمنٹ اسٹریٹ جامع مسجد کے امام مولانا محب اللہ ندوی کو دیا گیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read