امریکی سفیر
قومی دارلحکومت دہلی میں آئی آئی ٹی کے انتظامیہ کی جانب سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب میں مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ بھارت میں مقیم امریکی سفیر گارسیٹی بھی اس خصوصی پروگرام میں شریک ہوئے۔ امریکی سفیر نے بات چیت کے دوران کہا کہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کا حالیہ سرکاری امریکی دورہ کئی معنوں میں غیرمعمولی اہمیت کا حامل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے اس دورہ سے جہاں ایک طرف دنیا کی دو عظیم جمہوری ملکوں کے تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں تو وہیں دوسری جانب باہمی طورپر دفاع، خلاء، تجارت اور ویزا سمیت دیگرشعبوں میں بھی نئے طور طریقوں سے کام کرنے کی راہیں ہموار ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو عظیم ملکوں کے رہنماؤں کے اس شاندارملاقات کے دوران دنیا نے یہ مشاہدہ کیا کہ کس طرح اپنے اپنے ملکوں کے مفادات کے تحفظ کے فکر کے ساتھ ساتھ عوامی شعبوں کو بھی با وقا اورمعیاری بنانے کے لئے اقدام اٹھا ئے گئے ہیں، متعدد معا ہدوں پر دستخط کئے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کا رشتہ دوستی پر مبنی ہے۔ تعلیمی اور کاروباری روابط اور ایک دوسرے کی ثقافتوں کے احترام کے ذریعے ہی ہماری دوستی مشترکہ تجربے اور مشترکہ عزائم کے ساتھ آگے بڑھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے باہمی تعلقات کا جب ہر پہلوسے جائزہ لیتے ہیں تب ہمارے سامنے چند اعداو شمار سامنے آتے ہیں جن سے ہمیں یہ اندازہ ہوتاہے کہ کہ جغرافیائی طور پر دور ہونے کے باوجود دوستانہ طورپر ہم ایک دوسرے کے کتنے قریب ہیں۔
امریکی سفیر کے ذریعہ پیش کئے گئے اعداد و شمار مندرج ذیل ہیں
۔ پچھلے سال دنیا بھر میں جاری کیے گئے ہر پانچ میں سے ایک امریکی اسٹوڈنٹ ویزا ایک ہندوستانی طالب علم کو ملا ہے ، اور 200,000 سے زیادہ ہندوستانی امریکہ میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
۔امریکہ ہندوستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، جس کی دو طرفہ تجارت میں 191 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔
۔بھارت کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں امریکہ کے ساتھ زیادہ فوجی مشقیں کرتا ہے۔
۔ریاستہائے متحدہ میں، 20 سے زیادہ منتخب اور مقرر کردہ سرکاری اہلکار فخر کے ساتھ ہندوستانی نژاد ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ یقیناً اس میں ہماری نائب صدر کملا ہیرس بھی شامل ہیں۔
۔ہندوستانی نژاد سی ای او ریاستہائے متحدہ کی بہت سی سب سے بڑی اور مشہور کمپنیوں کے سربراہ ہیں، جیسے کہ الفابیٹ/گوگل، مائیکروسافٹ، اسٹاربکس اور ایڈوب، فارچیون وغیرہ۔
امریکی سفیر نے کہا کہ رواں برس دس لاکھ سے زیادہ ہندوستانیوں کو ویزے جاری کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ اس موسم گرما میں اسٹوڈنٹ ویزا جاری کرنے پر کام شروع کردیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔