Bharat Express

Delhi Tree Cutting Case: دہلی کے رج علاقے میں 1100 درختوں کی کٹائی پر سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل

دہلی کے چیف سکریٹری نریش کمار نے دہلی کے رج علاقے میں 1100 درختوں کی کٹائی کے معاملے میں سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے۔

دہلی کے چیف سکریٹری نریش کمار نے دہلی کے رج علاقے میں 1100 درختوں کی کٹائی کے معاملے میں سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے۔ حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ 2 فروری کو لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا تھا۔ گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے دہلی کے چیف سکریٹری کو پھٹکار لگائی تھی اور ان سے کہا تھا کہ وہ حلف نامہ کے ذریعے بتائیں کہ کیا دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے 2 فروری کو جائے وقوعہ کا دورہ کیا تھا یا نہیں۔ تاہم حلف نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ درختوں کی کٹائی سے متعلق حکم ایل جی نے نہیں دیا تھا۔ حلف نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر کے دورے کے دوران انہیں ساؤتھ رج میں درخت کاٹنے کے لیے سپریم کورٹ سے اجازت لینے کے بارے میں نہیں بتایا گیا تھا۔

سپریم کورٹ نے گزشتہ سماعت میں سرزنش کی تھی۔

آپ کو بتا دیں کہ عدالت دہلی کے ستباری میں درختوں کی غیر قانونی کٹائی کے معاملے میں لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کی سربراہی میں دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کر رہی ہے۔ 12 جولائی کو عدالت نے چیف سکریٹری سے پوچھا تھا کہ لیفٹیننٹ گورنر کے اس علاقے میں تعمیراتی سائٹ کے دورے کے بعد کیا ہوا؟ عدالت کے سوال کے جواب میں چیف سکریٹری نے یہ بھی کہا ہے کہ جائے وقوعہ پر موجود کسی بھی افسر نے لیفٹیننٹ گورنر کو سپریم کورٹ کے احکامات اور فاریسٹ افسران سے اجازت لینے سے متعلق معلومات سے آگاہ نہیں کیا۔ پچھلی سماعت میں سپریم کورٹ نے درختوں کی غیر قانونی کٹائی کے لیے مسلسل ایک دوسرے پر الزام لگانے پر لوگوں کی سرزنش کی تھی۔

1100 کے قریب درخت بغیر اجازت کے کاٹے گئے۔

آپ کو بتا دیں کہ سپریم کورٹ دہلی کی رہنے والی بندو کپوریا کی طرف سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کر رہی ہے۔ توہین عدالت کی درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی اجازت کے بغیر ریز میں 1100 کے قریب درخت کاٹے گئے۔ یہ ایم سی مہتا کیس میں مئی 1996 میں دیے گئے سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے۔ لہٰذا قصوروار افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ میدان گڑھی اور ستباری کے علاقوں میں چھتر پور سے سارک یونیورسٹی اور دیگر اداروں تک 10 کلومیٹر طویل سڑک کی تعمیر کا کام جاری ہے جس کی وجہ سے 1100 درخت کاٹے گئے۔

بھارت ایکسپریس۔