آدتیہ ٹھاکرے نے 'ہندوتوا' پر بی جے پی کوبنایا تنقید کا نشانہ
: شیو سینا (یو بی ٹی) کےلیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے سابق اتحادی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ (ان کے دادا) بال ٹھاکرے نے دوسری جماعتوں کو توڑنے کے لیے کبھی ہندوتوا کا استعمال نہیں کیا۔ وسطی ممبئی میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ ان کی پارٹی کے لیڈران کو تحقیقاتی ایجنسیوں نے نشانہ بنایا کیونکہ شیوسینا (یو بی ٹی) نے ایم ایل اے کی نااہلی کے معاملے میں اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کے “غلط احکامات” کی پیروی کی تھی۔
آدتیہ ٹھاکرے نے کیا کہا؟
ایکناتھ شندے کی بغاوت کے بعد جون 2022 میں شیو سینا میں پھوٹ پڑنے کے بعد، دونوں گروپوں نے اسمبلی اسپیکر کو درخواستیں دی تھیں جس میں ایک دوسرے کے ایم ایل اے کو انحراف مخالف قانون کے تحت نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس بغاوت کے بعد شندے وزیر اعلیٰ بن گئے۔ اپنے حکم میں، نارویکر نے فیصلہ دیا کہ شندے کا گروپ ہی اصل شیوسینا ہے۔ انہوں نے کسی بھی خیمہ سے کسی بھی ایم ایل اے کو نااہل نہیں کیا۔ آدتیہ ٹھاکرے نے کہا، “رویندر وائیکر، کشور پیڈنیکر، راجن سالوی کو تفتیشی ایجنسیوں کی طرف سے ہراساں کیا جا رہا ہے اور دھمکیاں دی جا رہی ہیں تاکہ وہ ایکناتھ شندے کے دھڑے میں شامل ہو جائیں۔ ان لیڈروں کے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے، اسی لیے وہ (ادھو ٹھاکرے کے) وفادار رہتے ہیں۔
انہوں نے اپنے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایک بھی “غدار” لوک سبھا، اسمبلی یا بلدیاتی انتخابات میں جیت نہ پائے۔ شیو سینا (یو بی ٹی) شنڈے دھڑے کے لیڈروں کے لیے “غدار” کا لفظ استعمال کرتی رہی ہے۔ آدتیہ ٹھاکرے نے کہا، “جب میرے مخالفین مجھے نشانہ بناتے ہیں، تو میں پرجوش محسوس کرتا ہوں کیونکہ میں جانتا ہوں کہ میری تنقید نے انہیں نقصان پہنچایا ہے اور میں صحیح راستے پر ہوں۔ میرے دادا (شیو سینا کے بانی آنجہانی بال ٹھاکرے) نے کبھی بھی ہندوتوا کو سیاست، بدعنوانی یا پارٹیوں کو توڑنے کے لیے استعمال نہیں کیا۔
بھارت ایکسپریس۔