چندی گڑھ میونسپل کارپوریشن انتخابات کے بعد 3 کونسلر عام آدمی پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ اب ان میں سے دو کونسلر دوبارہ عام آدمی پارٹی میں واپس آ گئے ہیں۔ جس میں پونم اور نیہا کے نام شامل ہیں۔ یہ سبھی 18 فروری کو بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ جس میں گورچرن کلا اب بھی بی جے پی میں ہیں۔
ریٹرننگ افسر نے غیر قانونی ووٹ کاسٹ کیے تھے۔
آپ کو بتا دیں کہ عام آدمی پارٹی انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے سپریم کورٹ پہنچی تھی۔ جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے الیکشن ریٹرننگ افسر انیل مسیح کی سرزنش کرتے ہوئے سخت کارروائی کا حکم دیا۔ ریٹرننگ آفیسر انیل مسیح نے کئی بیلٹ پیپرز پر قلم چلا کر غلط کر دیا تھا۔ جس کی سی سی ٹی وی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔
سپریم کورٹ کے حکم پر عام آدمی پارٹی میئر بنے۔
اس دھوکہ دہی کے بعد بی جے پی عام آدمی پارٹی کو شکست دے کر میئر بن گئی تھی لیکن سپریم کورٹ کے حکم پر جیت عام آدمی پارٹی کو ملی۔ اس کے بعد عام آدمی پارٹی کے کلدیپ کمار چنڈی گڑھ کے میئر بن گئے۔
سی جے آئی نے سخت ریمارکس دیے تھے۔
اس کیس کی سماعت کے دوران سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے سخت ریمارک کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ جمہوریت کا مذاق اڑانا ہے۔ جمہوریت کا قتل ہو رہا ہے، ہم حیران ہیں۔ اس طرح سپریم کورٹ خاموش بیٹھ کر نہیں دیکھ سکتی۔
30 جنوری کو چنڈی گڑھ کے میئر کے انتخاب میں ایم پی کرون کھیر کے ووٹ ڈالنے کے بعد گنتی شروع ہوئی۔ بی جےعام آدمی پارٹی اور کانگریس نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی۔ جس پر سپریم کورٹ نے سماعت کے بعد فیصلہ سنایا تھا۔
بھارت ایکسپریس