ایک طرف رام مندر کے افتتاح کو لے کر تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں تو وہیں دوسری طرف اس معاملہ پر سیاست بھی عروج پر ہے ۔ ادھر بہار میں مندر کے حوالے سے ایک متنازعہ پوسٹرآویزاں کیا گیا ہے ۔ اس پوسٹر میں مندر کو غلامی کا راستہ بتایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پوسٹر میں مندر اور تعلیم کا موازنہ کیا گیا ہے۔ یہ پوسٹر لالو پرساد یادو رابڑی دیوی کی رہائش گاہ کے باہر لگایا گیا ہے۔ اس پوسٹر کے بعد بہار میں ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ بی جے پی آر جے ڈی پر مسلسل حملہ کر رہی ہے۔ یہ پوسٹر پٹنہ میں بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی کی رہائش گاہ کے باہر لگا ہے، جس میں ہندوستان کی پہلی ٹیچر ساوتری بائی پھولے کے بیان کا حوالہ دیا گیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ حال ہی میں تیجسوی یادو اپنے خاندان کے ساتھ تروپتی گئے تھے۔
لالو پرساد یادو اور رابڑی دیوی کی رہائش گاہ کے باہر لگائے گئے پوسٹروں پر مندر اور تعلیم کا موازنہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پوسٹر کے ایک طرف لالو-رابڑی کی تصویر ہے اور دوسری طرف نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کی تصویر ہے۔ اس کے علاوہ ساوتری وائی پھولے، مہاتما گاندھی سمیت کئی انقلابیوں کی تصاویر ہیں۔
پوسٹر میں یہ باتیں لکھی ہوئی تھیں۔
رہائش گاہ کے باہر لگے پوسٹر پر لکھا ہے، ’’مندر کا مطلب ذہنی غلامی کا راستہ ہے اور اسکول کا مطلب زندگی میں روشنی کا راستہ ہے۔ جب مندر کی گھنٹی بجتی ہے تو یہ پیغام دیتا ہے کہ ہم توہم پرستی، منافقت، حماقت اور جہالت کی طرف بڑھ رہے ہیں اور جب اسکول کی گھنٹی بجتی ہے تو ہمیں یہ پیغام ملتا ہے کہ ہم عقل، علم، سائنس اور روشنی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اب فیصلہ کریں کہ آپ کو کس سمت جانا ہے – ساوتری بائی پھولے”۔
اس کے علاوہ پوسٹر میں اطلاع دی گئی ہے کہ 7 جنوری کو ساوتری بائی پھولے کی یوم پیدائش تقریب آر جے ڈی کی جانب سے منعقد کی جائے گی۔ بہار کے وزیر تعلیم ڈاکٹر چندر شیکھر اس پروگرام کا افتتاح کرنے والے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس