کرناٹک میں ہماچل جیسی صورتحال، باغیوں نے بڑھایا بی جے پی کا تناؤ، جگدیش شیٹر الیکشن لڑنے پر بضد
Karnataka Elections: بی جے پی نے کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کر دی ہے۔ 189 امیدواروں کی فہرست میں پارٹی نے 52 نئے چہروں کو جگہ دی ہے۔ لیکن، جن رہنماؤں کو ٹکٹ ملنے کی امید تھی، اب ان کی ناراضگی کھل کر سامنے آ رہی ہے۔ سابق وزیر اعلی اور 6 بار کے ایم ایل اے جگدیش شیٹر کو بی جے پی کی طرف سے اس بار ٹکٹ نہ دینے کے بارے میں بتایا گیا تو انہوں نے پارٹی کے فیصلے پر اختلاف ظاہر کیا، جس کے بعد بی جے پی کے سربراہ جے پی نڈا نے انہیں دہلی بلایا۔
اسی دوران بی جے پی صدر سے ملاقات کے بعد جگدیش شیٹر نے کہا کہ میں نے بی جے پی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی ہے اور کرناٹک اسمبلی انتخابات لڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ جگدیش شیٹر نہ صرف اپنی بلکہ دوسری سیٹوں پر بھی فائز ہیں۔ ذرائع کے مطابق بی جے پی کی دوسری فہرست میں جگدیش شیٹر کے نام کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔
بی جے پی کو بھاری پڑ سکتی ہے بغاوت
کرناٹک انتخابات میں ٹکٹ نہ ملنے سے ناراض بی جے پی لیڈروں نے صاف کہہ دیا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر الیکشن لڑیں گے۔ ایسے میں کرناٹک میں ہماچل جیسی صورتحال پیدا ہو رہی ہے جہاں باغیوں نے بی جے پی کے دوبارہ اقتدار میں آنے کی امیدوں کو چکنا چور کر دیا تھا۔ اگر بی جے پی نے بروقت ناراض ایم ایل اے اور لیڈروں کی ناراضگی دور نہیں کی تو پارٹی کو کرناٹک انتخابات میں بڑا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔
ٹکٹ نہ ملنے سے ناراض بی جے پی کے ایم ایل سی آر شنکر نے بدھ کو ایم ایل سی سے استعفیٰ دے دیا۔ آر شنکر کی ٹکٹ کی درخواست کو پارٹی نے ایک دن پہلے ہی مسترد کر دیا تھا۔ شنکر ان 17 اپوزیشن ایم ایل اے میں شامل تھے جنہوں نے 2019 میں ریاست میں کانگریس-جنتا دل (سیکولر) مخلوط حکومت کو گرانے میں بی جے پی کی مدد کی تھی۔ شنکر کو بعد میں 2019 میں نااہل قرار دے دیا گیا، اور وہ قانون ساز کونسل کے لیے منتخب ہوئے۔ شنکر نے کہا کہ وہ ان لوگوں میں سے ہیں جنہوں نے کرناٹک میں بی جے پی کی حکومت بنانے میں اہم کردار ادا کیا، لیکن ان لوگوں کی قربانی دی جارہی ہے۔
آر شنکر نے کیا کہا
انہوں نے کہا کہ اگر وہ دوبارہ اسمبلی الیکشن لڑتے ہیں تو ان کے حلقہ کے عوام ان کا ساتھ دینے کو تیار ہیں۔ اپنے ووٹروں کے فیصلے پر قائم نہ رہنے کی غلطی پر پشیمانی کا اظہار کرتے ہوئے شنکر نے کہا کہ وہ اسے سدھارنا چاہتے ہیں اور رانے بینور کے لوگوں کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔ بتادیں کہ شنکر 2018 میں رانبینور حلقہ سے کرناٹک پرگیوانتھا جنتا پارٹی (KPJP) کے واحد ایم ایل اے کے طور پر منتخب ہوئے تھے، بعد میں انہوں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔
-بھارت ایکسپریس