41 لوگوں کی موت، 1600سے زیادہ لوگ شیلڈر ہاؤس میں رہنے کو مجبور
Floods in Punjab:پنجاب میں حالیہ سیلاب میں 41 افراد ہلاک اور 1616 افراد 173 ریلیف کیمپوں میں مقیم ہیں۔ پنجاب اور ہریانہ کے کئی اضلاع حال ہی میں موسلا دھار بارش سے متاثر ہوئے ہیں، روزمرہ کی زندگی میں خلل پڑا ہے اور بڑے پیمانے پر رہائشی اور زرعی اراضی زیر آب آ گئی ہے۔
اہلکار نے منگل کو بتایا کہ حکومت اور ریسکیو ایجنسیوں نے سیلاب زدہ علاقوں سے 27,286 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔
محکمہ ریونیو کی رپورٹ کے مطابق سیلاب میں 41 افراد کی موت ہوئی ہے۔
پنجاب اور ہریانہ کے کئی اضلاع حال ہی میں موسلا دھار بارش سے متاثر ہوئے ہیں، روزمرہ کی زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی ہے اور بڑے پیمانے پر رہائشی اور زرعی اراضی زیر آب آ گئی ہے۔
سیلاب سے متاثر علاقہ
حکام نے بتایا کہ ترن تارن، فیروز پور، فتح گڑھ صاحب، فرید کوٹ، ہوشیار پور، روپ نگر، کپورتھلا، پٹیالہ، موگا، لدھیانہ، ایس اے ایس نگر، جالندھر، سنگرور، ایس بی ایس نگر، فاضلکا، گرداس پور، مانسا، بھٹنڈہ اور پٹھان کوٹ سمیت 19 اضلاع متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب ہیں. اہلکار نے منگل کو بتایا کہ حکومت اور ریسکیو ایجنسیوں نے سیلاب زدہ علاقوں سے 27,286 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔ محکمہ ریونیو کی رپورٹ کے مطابق سیلاب میں 41 افراد کی موت ہوئی ہے۔
پنجاب کے وزیر بجلی ہربھجن سنگھ نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ تمام 595 علاقوں میں بجلی کی سپلائی بحال کر دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نقصان کا تخمینہ تقریباً 16 کروڑ روپے ہے۔ نقصان میں اکھڑ گئے بجلی کے کھمبے، ٹرانسفارمرز کو پہنچنے والے نقصان، اور سب سٹیشن کا سیلاب شامل ہے جس سے
سامان اور بجلی کی لائنوں کو نقصان پہنچا۔
پنجاب کے بجلی کے وزیر ہربھجن سنگھ نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ تمام 595 علاقوں میں بجلی کی سپلائی بحال کر دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ روپ نگر، ایس اے ایس نگر، پٹیالہ اور سنگرور سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ پنجاب اسٹیٹ پاور کارپوریشن لمیٹڈ (PSPCL) کے بنیادی ڈھانچے کو سیلاب سے شدید نقصان پہنچا ہے۔
بھارت ایکسپریس