انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ضمنی چارج شیٹ میں پی ایف آئی سے متعلق اہم انکشافات کیے
پاپولرفرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) اورسوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے 15 اراکین کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔ کیرلا کے الّاپ پوجھا کی ایک عدالت نے اسے انوکھا معاملہ مانتے ہوئے ملزمین کو موت کی سزا سنائی۔ بتایا جاتا ہے کہ سال 2021 میں بی جے پی لیڈررنجیت شری نواسن کا قتل کردیا گیا تھا۔ اس میں پاپولرفرنٹ اور ایس ڈی پی آئی کے اراکین کو ملزم بنایا گیا تھا۔
اس معاملے میں نعیم، اجمل، انوپ، محمد اسلم، عبدالکلام عرف سلام، عبداکللام، سفرالدین، منشاد، جسیب راجا، نواس، سمیر، نصیر، ذاکر حسین، پواتھل شازی، شیرنازاشرف کو قصوروار قرار دیا گیا ہے۔ نواس کو چھوڑکر باقی سبھی کو فیصلے کے فوراً بعد جیل میں منتقل کردیا گیا۔ کہا جاتا ہے کہ سال 2021 میں ہوئے اس قتل کی وجہ یہ بھی تھی ، جس کے بعد پی ایف آئی پر پورے ملک میں پابندی عائد کردی گئی تھی۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ I کے جج وی جی سری دیوی، ماویلیکارا نے یہ سزا سنائی۔
ماویلکارا کی اضافی سیشن عدالت نے گزشتہ ہفتے اس معاملے میں سبھی 15 ملزمین کو قصوروار قرارد یا تھا۔ پولیس نے 14 ملزمین کو عدالت میں پیش کیا تھا۔ 10ویں ملزم نواس کو میڈیکل وجوہات سے میڈیکل کالج ترووننت پورم میں داخل کرایا گیا ہے۔ جانچ کے مطابق، پہلے 8 ملزم راست طور پر قتل میں شامل تھے۔ عدالت نے سزائے موت کے علاوہ عمرقید کی سزا بھی سنائی۔
دعویٰ کیا جاتا ہے کہ رنجیت شری نواسن جو بی جے پی کے اوبی سی مورچہ کا ریاستی سکریٹری تھا، ان کی 19 دسمبر، 2021 کو ان کے گھرمیں فیملی کے اراکین کے سامنے قتل کردیا گیا تھا۔ حملے میں اس کے جسم کو بے رحمی سے اذیت دی گئی تھی۔ یہ مبینہ طور پر ایک دن پہلے ایس ڈی پی آئی کے لیڈر کے ایس شان کے قتل کے خلاف ناراضگی کی وجہ سے تھا۔ ضلع میں ایک کے بعد ایک ہوئے قتل نے کیرلا کو ہلاکر رکھ دیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔