Bharat Express

Chandipura Virus: تین ریاستوں میں 15 اموات… جانئے کتنا خطرناک ہے چاندی پورہ وائرس ، کیسے پڑا یہ نام؟

محکمہ صحت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اب تک 15 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔ ان میں سے ایک کی موت چاندی پورہ وائرس سے ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ تمام صورتوں میں علامات ایک جیسی ہوتی ہیں۔

تین ریاستوں میں 15 اموات... جانئے کتنا خطرناک ہے چاندی پورہ وائرس ، کیسے پڑا یہ نام؟

Chandipura Virus: گجرات میں چاندی پورہ وائرس نے تباہی مچا رکھی ہے۔ یہاں اراولی ضلع کے موٹا کنتھاریا گاؤں میں چاندی پورہ وائرس کی وجہ سے ایک چار سالہ بچی کی موت ہوگئی۔ یہ معلومات پونے کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کی رپورٹ سے سامنے آئی ہے۔ ملک میں اب تک چاندی پورہ وائرس کے 29 مشتبہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ان میں سے 15 مریضوں کی موت ہو چکی ہے۔

دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اب تک 15 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔ ان میں سے ایک کی موت چاندی پورہ وائرس سے ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ تمام صورتوں میں علامات ایک جیسی ہوتی ہیں۔ اس لیے تمام اموات چاندی پورہ وائرس کی وجہ سے ہونے کا امکان ہے۔

کیا ہے چاندی پورہ وائرس؟

چاندی پورہ کے 29 معاملات میں سے 26 گجرات میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ جبکہ 2 راجستھان اور ایک مدھیہ پردیش میں پایا گیا۔ وہیں اگر ہم اموات کی بات کریں تو 15 میں سے 13 اموات گجرات میں ہوئی ہیں۔ جبکہ راجستھان اور مدھیہ پردیش میں ایک ایک مریض کی موت ہوئی ہے۔ اب تک، چاندی پورہ وائرس کے کیس سابر کانٹھا، اراولی، مہی ساگر، کھیڑا، مہسانہ، راجکوٹ، سریندر نگر، احمد آباد، گاندھی نگر، پنچ محل، جام نگر اور گجرات کے موربی اضلاع سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

چاندی پورہ وائرس بخار کا باعث بنتا ہے۔ اس کی علامات فلو جیسی ہوتی ہیں اور یہ شدید انسیفلائٹس (دماغ کی سوزش) کا سبب بنتی ہے۔ یہ وائرس Rhabdoviridae خاندان کے vesiculovirus genus کا حصہ ہے۔ یہ مچھروں اور ریت کی مکھیوں جیسے کیڑوں سے پھیلتا ہے۔ یہ وائرس بہت خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ 2003-2004 میں آندھرا پردیش اور گجرات میں شرح اموات 56-75 فیصد دیکھی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں- ED Raid: ای ڈی نے 1300 کروڑ کے بینک فراڈ معاملے میں کانگریس ایم ایل اے پر کسا شکنجہ، 5 شہروں میں چھاپے

کیسے پڑا چاندی پورہ نام؟

اس وائرس کی شناخت سب سے پہلے مہاراشٹر کے چاندی پورہ میں 1965 میں ہوئی تھی۔ ایسے میں یہ وائرس چاندی پورہ کے نام سے مشہور ہوا۔ زیادہ تر 9 ماہ سے 14 سال کے بچے اس وائرس سے متاثر ہوتے ہیں۔ یہ وائرس زیادہ تر دیہی علاقوں میں پھیلتا ہے۔ اس کی اہم علامات بخار، قے، اسہال اور سر درد ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read