دہلی ہائی کورٹ کا حکم، سیوریج کی صفائی کے د وران مرنے والے مزدوروں کے اہل کو 30-30 لاکھ روپے کا دیا جائے معاوضہ
دہلی حکومت نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ راجدھانی میں خواجہ سراؤں کے لیے 143 بیت الخلاء بنائے گئے ہیں، جب کہ 223 زیر تعمیر ہیں۔ دہلی حکومت کے محکمہ سماجی بہبود نے ہائی کورٹ کے سامنے اسٹیٹس رپورٹ داخل کرتے ہوئے کہا کہ 143 بیت الخلاء پر تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے، 223 زیر تعمیر ہیں، جبکہ 30 بیت الخلاء پر کام شروع ہونا باقی ہے۔
دہلی میں خواجہ سراؤں کے لیے 143 بیت الخلا بنائے گئے۔
قائم مقام چیف جسٹس منموہن سنگھ اور جسٹس منمیت پریتم سنگھ اروڑہ کی ڈویژن بنچ کو یہ بھی بتایا گیا کہ معذور افراد کے استعمال کے لیے بنائے گئے 1,584 بیت الخلا بھی خواجہ سراؤں کے استعمال کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
درخواست دائر کرنے کے بعد حکومت نے جواب دیا۔
دہلی حکومت کا یہ جواب جیسمین کور چھابرا کی طرف سے دائر کی گئی ایک PIL کے جواب میں آیا ہے، جس میں حکومت کو ٹرانس جینڈر افراد اور تیسری جنس کے لوگوں کے لیے علیحدہ بیت الخلا کے انتظامات کرنے کی ہدایت کی درخواست کی گئی تھی۔
پی آئی ایل نے دلیل دی کہ ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے لوگ مردوں اور عورتوں کے لیے بنائے گئے بیت الخلاء کے استعمال میں بے چینی محسوس کرتے ہیں اور یہ ان کے پرائیویسی کے حق کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ تیسری جنس کے بیت الخلاء نہ ہونے کی وجہ سے انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کا بھی خطرہ ہے۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بہت سے ٹرانسجینڈر افراد ہیں جنہوں نے سماجی بدنامی کی وجہ سے اپنی شناخت ظاہر نہیں کی ہے، اور وہ صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، جس کے نتیجے میں وہ جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشن (STIs) اور دیگر سنگین صحت کے مسائل کا شکار ہو چکے ہیں۔
عدالت نے درخواست نمٹا دی۔
پیر کے روز، عدالت نے حکومت کی طرف سے دی گئی تفصیلات کو ریکارڈ پر لے لیا اور حکومت کو اپنے بیان پر عمل کرنے کی ہدایت کی کہ بیت الخلاء کی تعمیر جلد مکمل ہو جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے درخواست نمٹا دی۔
بھارت ایکسپریس۔