مرکزی وزیر مملکت آیوش پرتاپراؤ جادھو
نئی دہلی: مرکزی حکومت نے منگل کے روز کہا کہ جولائی 2023 سے دسمبر 2024 کے درمیان ہندوستان میں علاج کے خواہاں غیر ملکیوں کو تقریباً 123 ریگولر آیوش ویزا اور 221 ای-آیوش ویزا جاری کیے گئے ہیں۔ مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے آیوش پرتاپراؤ جادھو نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہا کہ اسی مدت کے دوران، 17 ای-آیوش اٹینڈنٹ ویزا بھی جاری کیے گئے ہیں۔
27 جولائی، 2023 کو، حکومت نے آیوش سسٹم آف میڈیسن کے تحت علاج حاصل کرنے کے لیے ہندوستان آنے والے غیر ملکیوں کے لیے آیوش ویزا کا ایک الگ زمرہ متعارف کرایا۔ آیوش ویزا چار ذیلی زمروں کے تحت دستیاب ہے: آیوش ویزا؛ آیوش اٹینڈنٹ ویزا؛ ای آیوش ویزا اور ای آیوش اٹینڈنٹ ویزا۔ آیوش ویزا کسی غیر ملکی کو اس شرط پر دیا جاتا ہے جس کا واحد مقصد آیوش سسٹم کے ذریعے علاج کروانا ہو۔
ایم او ایس جادھو نے کہا، ’’4 دسمبر تک کل 123 ریگولر آیوش ویزا، 221 ای-آیوش ویزا اور 17 ای-آیوش اٹینڈنٹ ویزا جاری کیے گئے ہیں۔‘‘ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے میڈیکل ویلیو ٹریول (MVT) کے لیے ایک سرکاری پورٹل بھی شروع کیا ہے، جو کہ ایڈوانٹیج ہیلتھ کیئر انڈیا پورٹل ہے۔
’ون اسٹاپ‘ پورٹل کا مقصد ان لوگوں کے لیے معلومات کی سہولت فراہم کرنا ہے جو بیرون ملک سے ہندوستان میں طبی علاج حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ حکومت کا مقصد اسٹیک ہولڈرز جیسے آیوش سہولت فراہم کرنے والوں اور ایم وی ٹی میں شامل دیگر افراد کو حساس بنانا ہے۔
اس کے ایک حصے کے طور پر، حکومت نے ممبئی میں ستمبر میں آیوش میڈیکل ویلیو ٹریول سمٹ 2024 کا انعقاد کیا تاکہ ہندوستان کے روایتی طبی نظاموں کو جدید صحت کی دیکھ بھال کے نظاموں کے ساتھ مربوط کرکے میڈیکل ویلیو ٹریول (MVT) میں ہندوستان کی پوزیشن کو بڑھایا جاسکے۔ اس کا موضوع تھا گلوبل سینرجی ان آیوش: ٹرانسفارمنگ ہیلتھ اینڈ ویلنیس تھرو میڈیکل ویلیو ٹریول۔
وہیں، وزیر مملکت جادھو نے یہ بھی بتایا کہ حکومت نے پرائمری ہیلتھ سینٹرز (PHCs)، کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز (CHCs)، اور ڈسٹرکٹ اسپتالوں (DHs) میں آیوش سہولیات کے شریک مقام کی حکمت عملی اپنائی ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ اس سے مریضوں کو سنگل ونڈو کے تحت مختلف طبی نظاموں کے اختیارات ملیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔