فیفا ورلڈ کپ
قطر کی میزبانی میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2022 کے میچز زوروں پر ہیں۔ تقریباً ایک ماہ تک جاری رہنے والے فٹ بال کے اس کارنیول کا جوش پوری دنیا میں چھایا ہوا ہے۔ لیکن شاید آپ کو معلوم نہیں کہ 9 دسمبر کو تمام فٹ بال شائقین کے لیے ایک اور فٹبال میلہ ہے۔ یہ فٹ بال کا عالمی دن ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ فٹ بال دنیا کا مقبول ترین کھیل ہے۔ اور یہ بھی قدیم ترین کھیلوں میں سے ایک ہے۔ اس کے علاوہ، اس کے پاس دنیا میں فٹ بال کے شائقین کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، سال 2018 میں، دنیا بھر میں تقریباً 1.1 بلین افراد نے 2018 کے فیفا ورلڈ کپ کا فائنل میچ دیکھا۔
اگر ہم ورلڈ فٹ بال ڈے کی تاریخ کے بارے میں بات کریں تو ورلڈ فٹ بال ڈے فٹ بال گیمز کا بین الاقوامی تہوار ہے۔ 1978 میں اقوام متحدہ نے فیصلہ کیا تھا کہ 1978 کے بعد ہر سال 9 دسمبر کو فٹ بال کا عالمی دن منایا جائے گا۔ اس تہوار کا قیام بنیادی طور پر فٹ بال کی طویل تاریخ کو بطور کھیل منانے کے لیے ہے۔ اس کے علاوہ، اس خوشی کو منانے کے لیے جو لوگ کھیل سے حاصل کرتے ہیں۔ یوں تو فٹبال کا عالمی دن ایک بین الاقوامی تہوار ہے، لیکن درحقیقت اس کے وجود کا احساس اتنا زیادہ نہیں ہے، کیونکہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ تمام فٹبال سے محبت کرنے والوں کے لیے، جب فٹبال کے میچ ہوتے ہیں، ان کے لیے تہوار ہوتے ہیں۔
ہندوستان کے فیفا ورلڈ کپ 2022 میں نہ ہونے کی وجہ؟
سنیل چھتری کی کپتانی میں ہندوستانی فٹبال ٹیم کوالیفائنگ مرحلے کے دوسرے راؤنڈ میں ہی باہر ہوگئی۔ سرکاری درجہ بندی میں ہندوستان 106 ویں نمبر پر ہے۔ ہندوستان کا کھیل بھی انہیں ٹاپ 100 میں شامل نہیں کر سکا۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ہندوستان کے کوالیفائی نہ ہونے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ فٹ بال ہندوستان میں کرکٹ کی طرح مقبول نہیں ہے۔ اس کی وجہ سے بہت سے لوگ فٹ بال پر کرکٹ کو ترجیح دیتے ہیں اس لیے ٹیلنٹ کو پہچانا نہیں جاتا۔ ہندوستانی فٹبال ٹیم بہترین ٹیم میں سے ایک بننے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے، لیکن میڈیا کی کم کوریج اور غلط اسپانسرشپ ہندوستانی ٹیم کے کھیل میں ایک بڑا عنصر بن جاتی ہے۔
ہندوستان نے آخری بار فیفا ورلڈ کپ کے لیے کب کوالیفائی کیا تھا؟
ہندوستانی ٹیم نے 1950 میں برازیل میں منعقدہ فیفا ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔لیکن اس کے باوجود ٹیم ورلڈ کپ میں نہیں کھیلی۔ دراصل، ہندوستانی کھلاڑیوں کو ننگے پاؤں کھیلنے کی عادت تھی۔ ساتھ ہی فیفا کے قوانین کے مطابق ورلڈ کپ میں جوتے پہن کر کھیلنا لازمی قرار دیا گیا تھا۔
ہندوستانی کھلاڑیوں کو جوتوں سے کھیلنے کی عادت نہیں تھی اس لیے انہوں نے اس ٹورنامنٹ میں کھیلنے سے انکار کر دیا۔ اس کے علاوہ ٹیم سلیکشن میں تنازعہ، پریکٹس کی کمی، حکومت اور اسپورٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے ٹورنامنٹ کے لیے ٹیم کے اخراجات برداشت کرنے سے انکار وغیرہ۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ 2026 کے فیفا ورلڈ کپ میں 32 ٹیموں کے میدان کو 48 ٹیموں تک پھیلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جن نام نہاد چھوٹی یا کمزور فٹ بال ٹیموں کو قطر میں کھیلنے کا موقع نہیں ملا انہیں سال 2026 میں امریکا، کینیڈا اور میکسیکو کی مشترکہ میزبانی میں ہونے والے ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں کھیلنے کا موقع دیا جائے گا۔ یہ چینی مردوں کی فٹ بال ٹیم کے لیے اچھی خبرہو سکتی ہے۔ انفینٹینو نے چینی فٹ بال شائقین کو خاص طور پر بتایا کہ انہیں امید ہے کہ چین اور اٹلی دونوں اگلے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر سکتے ہیں۔