ویگنر چیف پریگوزن زندہ ہے،ان کے ہم شکل کی موت ہوئی، پوتن سے بدلہ لینے کی تیاری کر رہے ہیں
Wagner Chief Yevgeny Prigozhin Alive: ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزن کی موت ہوچکی ہے۔ روس نے خود اس کی تصدیق کی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پریگوزن کو منگل کو روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں سپرد خاک کیا گیا۔ تمام شواہد کے بعد بھی پریگوزن کے زندہ ہونے کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ حیران کردینے والی بات یہ ہے کہ ایسے دعوے خود روس کے ذریعہ کیے جا رہے ہیں۔ ان دعوؤں کی بنیادی وجہ پریگوزن کی پرانی تاریخ ہے۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ایک روسی سیاسی تجزیہ کار نے دعویٰ کیا ہے کہ پریگوزن ابھی فوت نہیں ہوئے ہیں۔ 23 اگست کو ہوائی جہاز کے حادثے میں فوت ہونے والے پریگوزن نہیں تھے۔ بلکہ ان کے ہم شکل کی موت ہوئی تھی ۔ انہوں نے یہاں تک دعویٰ کیا کہ ویگنر چیف ایک نامعلوم ملک میں موجود ہے اور آزاد گھوم رہےہیں ۔ یہ دعویٰ کرنے والے شخص کا نام ڈاکٹر ویلری سولووی ہے۔ وہ روس کے معروف سیاسی تجزیہ کار ہیں۔
ویگنر چیف پریگوزن ہم شکل کا استعمال کرتے تھے
ڈاکٹر ویلری سولووی ماسکو میں معروف انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز ( ایم جی آئی ایم او) میں سابق پروفیسر ہیں۔ روسی جاسوسوں اور سفارت کاروں کو ایم جی آئی ایم او میں ہی تربیت دی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب ڈاکٹر سولووی نے ویگنر چیف کے زندہ ہونے کا دعویٰ کیا تو سب کی نظریں ان کی طرف اٹھ گئیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ موت سے بچنے کے بعد، پریگوزن اب بدلہ لینے کی تیاری کر رہے ہیں ۔
سولووی نے کہا کہ روسی حکام پریگوزن کے ڈی این اے کے جھوٹے دعوے کررہی ہے
ڈاکٹر سولووی نے الزام لگایا کہ روسی حکام پریگوزن کے ڈی این اے کے جھوٹے دعوے کر رہے ہیں جو ان کی موت کی تصدیق کر رہے ہیں۔ ویگنر چیف کو مارنے کا منصوبہ ناکام ہو گیا ہے۔پریگوزن نہیں بلکہ ان کا ہم شکل جہاز میں موجود تھے۔ پریگوزن کی کئی تصاویر سوشل میڈیا پر منظر عام پر آچکی ہیں۔ جن میں وہ داڑھی رکھے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ افریقہ اورمشرق وسطیٰ میں وہ ایسا کراپنی شکل چھپانا چاہتے ہیں۔
بھارت ایکس