حزب اللہ کے اعلیٰ کمانڈر فواد شکر جاں بحق
بیروت: منگل کے روز اسرائیلی حملے میں مارے جانے والے حزب اللہ کے ایک اعلیٰ فوجی کمانڈر فواد شکر کی لاش بیروت کے دحیہ میں ملبے کے نیچے سے ملی ہے۔ ژنہوا خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق منگل کی شام ایک اسرائیلی ڈرون نے شوریٰ کونسل کے قریب ایک پوزیشن پر تین میزائل داغے۔ ان حملوں کا مقصد حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے سینئر فوجی مشیر فواد شکر کو نشانہ بنانا تھا۔ اس حملے میں فواد شکر کے علاوہ پانچ دیگر افراد ہلاک اور تقریباً 74 افراد زخمی ہوئے تھے۔ لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی نے حملے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لبنان حملے کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کا اپنا حق محفوظ رکھتا ہے۔
فواد شکر کے جنازے میں حسن نصر اللہ کا خطاب
مارے گئے حزب اللہ کے کمانڈر فواد شکر کے لیے ایک جلوس آج بیروت کے جنوب سے نکلے گا۔ شکر کے اہل خانہ اور حزب اللہ کے ارکان شرکت کریں گے اور تعزیت پیش کریں گے۔ جنازے کے بعد الوداعی تقریب ہوگی، جس کا اختتام حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کے خطاب سے ہوگا۔
شکر حزب اللہ کی بانی نسلوں میں سے ایک بڑی شخصیت تھی۔ وہ 1980 کی دہائی میں اسرائیلی حملے کے خلاف لڑے اور 1982 میں زخمی ہوئے۔ اکتوبر میں تنازعے کے آغاز کے بعد سے وہ غزہ کے لیے حمایتی محاذ میں شامل ہیں۔ ان کا قتل حزب اللہ کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔
حزب اللہ نے کہا ہے کہ نصر اللہ اپنی تقریر کے دوران گروپ کی سیاسی پوزیشن کا خاکہ پیش کریں گے۔ پچھلے ریمارکس میں نصر اللہ نے اسرائیل کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ لبنان پر حملہ کرتے ہیں تو حزب اللہ جوابی کارروائی کرے گا۔ نصر اللہ نے کہا کہ اگر اسرائیل لبنان میں شہروں کو نشانہ بناتا ہے، تو حزب اللہ اسرائیل کے شہروں کو نشانہ بنائے گی، اگر اسرائیل یہاں کے دیہاتوں پر حملہ کرتا ہے، تو حزب اللہ اسرائیلی بستیوں کو نشانہ بنائے گی۔
بتا دیں کہ8 اکتوبر 2023 کو لبنان اسرائیل سرحد پر کشیدگی بڑھ گئی۔ کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ نے حماس کے حملے کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیل کی جانب راکٹ داغے۔ اس کے بعد اسرائیل نے جنوب مشرقی لبنان کی طرف بھاری توپ خانے سے جوابی فائرنگ کی۔
بھارت ایکسپریس۔