شہر کراچی میں شدید گرمی نے مچائی تباہی
کراچی: پاکستان کے شہر کراچی میں اس وقت شدید گرمی پڑ رہی ہے۔ مقامی لوگ گزشتہ دو روز سے گرمی کی لہر سے جوجھ رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی گرمی سے مرنے والوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔ کراچی شہر سے نامعلوم افراد کی لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ملنے والی لاشوں کی تعداد اب بڑھ کر 36 ہو گئی ہے۔ جس کی وجہ سے عہدیدار کافی پریشان ہوگئے ہیں۔ درحقیقت نہ تو کسی نے لاشوں کا دعویٰ کیا ہے اور نہ ہی ان نامعلوم اموات کی کوئی وجہ بتائی گئی ہے۔
سندھ کی صوبائی حکومت نے نامعلوم لاشوں کی برآمدگی کے بعد کراچی میں کم از کم 77 ہیٹ ویو ریلیف سینٹرز قائم کیے ہیں۔ گزشتہ تین دنوں میں شدید گرمی سے کم از کم 36 افراد کی موت کی اطلاع ہے۔ اتوار کے روز 10، پیر کے روز 15 اور منگل کے روز 11 لاشیں ملنے پر مقامی انتظامیہ حیران رہ گئی۔ یہ لاشیں فلاحی تنظیموں نے دریافت کیں۔ تنظیموں کی ایمبولینسوں نے لاشوں کو اسپتال پہنچایا۔
ایدھی فاؤنڈیشن کے نمائندے کے مطابق زیادہ تر لاشیں ان لوگوں کی تھیں جو نشے کی حالت میں تھے۔ گرمی کے ساتھ نشہ کا اضافہ جان لیوا ہو جاتا ہے۔ ایدھی فاؤنڈیشن کے نمائندے عظیم خان نے کہا کہ مرنے والوں میں سے کئی لوگ مبینہ طور پر موت کے وقت شراب کے نشے میں تھے۔ یہ شدید گرمی اور منشیات کے استعمال کا ایک مہلک امتزاج ہے۔
کراچی کے مختلف علاقوں سے لاشیں برآمد کرنے والی ایک اور فلاحی تنظیم نے تصدیق کی کہ مرنے والوں میں سے کچھ منشیات کے عادی تھے۔ چھیپا ویلفیئر ایسوسی ایشن کے ایک رضاکار نے کہا کہ مرنے والوں میں سے تین نشے کے عادی معلوم ہوتے ہیں۔ زیادہ تر مرنے والوں کی شناخت پر تشویش ہے۔ لواحقین کا کوئی فرد لاش لینے نہیں آیا اور نہ ہی ابھی تک اس کی شناخت ہو سکی ہے۔
گزشتہ تین دنوں میں نامعلوم لاشوں کی برآمدگی میں اضافے نے سندھ حکومت کو فوری ایکشن لینے اور شہر بھر میں ہیٹ ویو ریلیف سینٹرز قائم کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ یہ قدم پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) کی جانب سے جاری کردہ ایک سنگین انتباہ کے درمیان اٹھایا گیا ہے۔ محکمہ نے ملک کے جنوبی علاقوں میں شدید درجہ حرارت کی پیش گوئی کی ہے۔
کراچی کے اسپتالوں میں روزانہ بڑی تعداد میں مریض آرہے ہیں جس سے شہر کے طبی وسائل پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ کراچی کے جناح اسپتال کے ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز روزانہ گرمی کی لہر سے متعلق سیکڑوں مریضوں کے طبی مسائل کا علاج کر رہے ہیں۔ کراچی اور صوبہ سندھ کے اسپتالوں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ حکومت شہر بھر میں قائم 77 ہیٹ ویو ریلیف مراکز کے ذریعے مریضوں کی اسپتالوں میں نقل و حرکت کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔