روسی صدر ولادی میر پوتن
ماسکو: روسی صدر ولادی میر پوتن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ کے اگلے صدر سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ پوتن نے روس کے شہر سوچی میں ایک پالیسی فورم کے دوران امریکی انتخابی نتائج پر اپنا پہلا عوامی تبصرہ کیا۔
ہم تیار ہیں: پوتن
ایک طویل تقریر کے اختتام پر سوالوں کا جواب دیتے ہوئے، پوتن نے کہا کہ وہ ’’اس موقع پر (ٹرمپ کو) ان کے ریاستہائے متحدہ کے صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دینا چاہیں گے۔‘‘ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ٹرمپ کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں، تو انہوں نے جواب دیا: ’ہم تیار ہیں۔‘
ٹرمپ کی تجاویز قابل مطالعہ: پوتن
پوتن نے کہا کہ انہیں ’نہیں پتہ‘ کہ یوکرین میں جنگ کے جلد خاتمے کے لیے ٹرمپ کی تجویز کا کیا نتیجہ نکلے گا۔ حالانکہ، انہوں نے کہا کہ امریکہ کے نو منتخب صدر کی تجاویز قابل مطالعہ ہیں۔
ٹرمپ ایک دلیر آدمی نکلے: پوتن
روسی صدر نے یہ بھی کہا کہ وہ اس سال کے شروع میں پنسلوانیا میں ایک ریلی میں قاتلانہ حملے کے دوران ٹرمپ نے جس طرح خود کو سنبھالا، اس سے بہت متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’وہ ایک دلیر آدمی نکلے۔‘‘
پوتن نے کہا، ’’لوگ غیر معمولی حالات میں ہی دکھاتے ہیں کہ وہ کون ہیں۔ یہیں پر ایک شخص خود کو ظاہر کرتا ہے۔ میری رائے میں، انہوں نے خود کو بہت ہی صحیح طریقے سے، دلیری سے دکھایا۔‘‘
یوکرین کے لیے امریکی امداد کی تنقید
ٹرمپ نے یوکرین کو دی جانے والی امریکی امداد کی تنقید کی ہے– جو 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے 100 بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے – جس کی وجہ سے کیف اور یورپی یونین میں یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ ٹرمپ بنیادی طور پر ماسکو کی شرائط پر امن قائم کرنا چاہتے ہیں۔
’’ٹرمپ کو تعلقات بہتر کرنے سے روکا گیا‘‘
پوتن نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن میں سیاسی طاقتوں نے ٹرمپ کو ان کی سابقہ مدت کے دوران ماسکو کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے سے روکا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔