Bharat Express

Rahul Gandhi meets Indian Diaspora in San Francisco: راہل گاندھی نے سان فرانسیسکو میں ہندوستانی تارکین وطن سے ملاقات کی۔ راہل نے کہا۔ حکومت نے ‘بھارت جوڑو یاترا’ کو روکنے کے لیے اپنی پوری طاقت کا استعمال کیا

راہل گاندھی نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا شروع ہوئی کیونکہ لوگوں سے جڑنے کے لیے ہمیں جتنے بھی آلات درکار تھے وہ بی جے پی-آر ایس ایس کے زیر کنٹرول تھے۔

راہل گاندھی نے سان فرانسیسکو میں ہندوستانی تارکین وطن سے ملاقات کی۔ فوٹو۔ آئی این سی

راہل گاندھی نے ریاستہائے متحدہ امریکہ کے سان فرانسیسکو میں ہندوستانی تارکین وطن سے ملاقات کی۔ اس دوران راہل گاندھی نے کہا کہ حکومت ہند نے ‘بھارت جوڑو یاترا’ کو روکنے کے لیے اپنی پوری طاقت کا استعمال کیا۔ لیکن کچھ کام نہیں کیا اور یاترا کا اثر بڑھتا گیا۔ ایسا اس لیے ہوا کیونکہ ‘بھارت جوڑو’ کا آئیڈیا ہر کسی کے دل میں ہے۔

 

سان فرانسسکو میں منعقد ‘محبت کی دُکان’ پروگرام میں راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی لوگوں کو دھمکیاں دے رہی ہے اور سرکاری ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ راہل نے مزید کہا کہ بھارت جوڑو یاترا شروع ہوئی کیونکہ لوگوں سے جڑنے کے لیے ہمیں جتنے بھی آلات درکار تھے وہ بی جے پی-آر ایس ایس کے زیر کنٹرول تھے۔

 

راہل گاندھی نے مزید کہا کہ بھارت جوڑو یاترا میں پیار، احترام اور عاجزی کا جذبہ تھا۔ اگر کوئی تاریخ کا مطالعہ کرے تو یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ تمام روحانی پیشوا، بشمول گرو نانک دیو جی، گرو بساونا جی، نارائن گرو جی نے اسی طرح قوم کو متحد کیا۔

 

 

واضح رہے کہ راہل گاندھی امریکہ کے تین شہروں کا دورہ کریں گے، اس دوران وہ این آر آئیز اور امریکی ممبران پارلیمنٹ اور تھنک ٹینکس کے ساتھ مذاکرات کریں گے۔ دریں اثنا راہل گاندھی 4 جون کو نیویارک کے جیوٹس سینٹر میں منعقد ہونے والے جلسہ عام میں بھی شرکت کریں گے۔

آپ کو بتا دیں کہ راہل گاندھی کی پارلیمنٹ کی رکنیت اس سال مارچ کے مہینے میں منسوخ کر دی گئی تھی۔ عدالت نے مودی سرنیم کو لے کر کیے گئے ریمارکس کے معاملے میں راہل گاندھی کو دو سال کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد راہل گاندھی کی رکنیت منسوخ ہو گئی تھی۔

یاد رہے کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران راہل گاندھی نے کیرالہ کے وایناڈ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مودی سرنیم پر تبصرہ کیا تھا، جس کے لیے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے راہل گاندھی پر مودی برادری کی تذلیل کا الزام لگاتے ہوئے ان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ ایم پی بننے کے بعد راہل گاندھی نے اپنا سفارتی پاسپورٹ بھی سرنڈر کردیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی دہلی ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ آرڈینری پاسپورٹ کے لیے این او سی جاری کرے۔ راہل گاندھی کے اس مطالبے کو قبول کرتے ہوئے عدالت نے این او سی جاری کرنے کی ہدایت دی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read