Bharat Express

US Students Protest: اسرائیل غزہ جنگ کے باعث امریکہ میں مظاہرےاور بے چینی ، کولمبیا یونیورسٹی کیمپس میں پولیس کا پہرہ،نکالے گئے طلباء

اے ایف پی کے ایک صحافی نے منگل کی شام نیویارک سٹی کے وسط میں واقع کمپلیکس کو رکاوٹوں کے ساتھ سیل کرتے ہوئے دیکھا۔ یہ جگہ عام طور پر پیدل چلنے والوں کے لیے آسان راستہ ہے جسے فی الحال احتجاج کے باعث سیل کر دیا گیا ہے۔

اسرائیل غزہ جنگ کے باعث امریکہ میں مظاہرےاور بے چینی ، کولمبیا یونیورسٹی کیمپس میں پولیس کا پہرہ،نکالے گئے طلباء

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ اور غزہ میں پیدا ہونے والے انسانی بحران کی وجہ سے امریکہ میں تیزی سے مظاہرے ہو رہے ہیں۔ ان مظاہروں کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری منگل کی رات دیر گئے نیویارک میں کولمبیا یونیورسٹی کیمپس پہنچ گئی، یہ اطلاع اے ایف پی کے رپورٹر کے حوالے سے سامنے آئی ہے۔ پولیس اس عمارت کے سامنے پہنچی ،جہاں فلسطینی حامی طلبہ موجود تھے رپورٹر نے بتایا کہ جب پولیس وہاں پہنچی اور مظاہرین کو  کھدیڑنا شروع کیا تو  اس دوران  درجنوں لوگ نیویارک شہر کے وسط میں کولمبیا کیمپس میں ہیملٹن ہال کے ارد گرد جمع ہوئے تھے۔

امریکی کالج کیمپس میں بدامنی 1960 اور 70 کی دہائیوں میں ویتنام جنگ کے خلاف مظاہروں کے بعد شروع ہوئی۔ جس کی وجہ سے کئی طلباء اور دیگر کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ معطلی اور اخراج کی دھمکیوں کے باوجود بہت سے طلباء اپنے ضدپر قائم ہیں۔

کولمبیا یونیورسٹی کیمپس میں پولیس کا سخت پہرہ

اے ایف پی کے ایک صحافی نے منگل کی شام نیویارک سٹی کے وسط میں واقع کمپلیکس کو رکاوٹوں کے ساتھ سیل کرتے ہوئے دیکھا۔ یہ جگہ عام طور پر پیدل چلنے والوں کے لیے آسان راستہ ہے جسے فی الحال احتجاج کے باعث سیل کر دیا گیا ہے۔ہال کے باہر فلسطینی کیفیہ ہیڈ اسکارف پہنے ایک مظاہرین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہیں رہیں گے، اپنے لوگوں (غزہ میں) سے سبق لیتے ہوئے، غزہ کے بدترین حالات میں بھی لوگ وہیں کھڑے ہیں، اسی طرح ہم بھی یہاں کھڑے ہوں گے ۔” جس دوران وہ یہ کہہ رہی تھیں۔ تبھی مظاہرین کو دوسری منزل تک پہنچنے کے لیے رسیوں کا استعمال کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

وائٹ ہاؤس نے ہیملٹن ہال واقعے تنقید کی

نیویارک کے یونیورسٹی کیمپس میں جاری احتجاج کے دوران ہیملٹن ہال میں پیش آنے والے واقعے پر وائٹ ہاؤس نے سخت تنقید کی۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ پولیس کا یہ گشت “بالکل غلط طریقہ” تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ “یہ پرامن احتجاج کی مثال نہیں ہے۔”

آپ کو بتاتے چلیں کہ غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ جاری ہے۔ اس میں اب تک بڑی تعداد میں فلسطینی شہری مارے جا چکے ہیں۔ اس نے امریکی یونیورسٹی کے منتظمین کے لیے ایک بڑا چیلنج پیدا کر دیا ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ مظاہرین کی ریلیاں یہود دشمنی اور نفرت میں بدل گئی ہیں۔ امریکہ کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بے حد بدامنی ہے۔ کئی طلبہ مظاہرین نے کیمپس میں خیمے لگا کر ڈیرے ڈال لیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:دہلی کے دوارکا ڈی پی ایس کو بم کی دھمکی کا میل موصول، پولیس تلاش میں مصروف

طلباء اپنے مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں

کولمبیا کے پبلک افیئرز کے دفتر نے ایک بیان میں کہا، “عمارت پر قابض طلباء کوبے ذخل ہونے کاسامنا ہے۔” انہوں نے کہا کہ مظاہرین کو “پرامن طور پر نکلنے کا موقع” دیا گیا تھا، لیکن انہوں نے انکار کر دیا اور صورتحال کو مزید  بڑھا دیا۔ کیمپوں اور ہیملٹن ہال میں رہنے والے کی تعداد “درجنوں” میں ہے، یونیورسٹی نے منگل کو ایک پریس اپ ڈیٹ میں کہا، جب کہ کولمبیا تقریباً 37,000 لوگ آتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس

Also Read