Bharat Express

بین الاقوامی

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترس نے لکھا، 'میں اسرائیل کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتا ہوں، جس میں کئی بے گناہ شہری مارے گئے ۔جو جنگ کی صورتحال سے محض پناہ لئے ہوئےتھے۔

شبار زیدی نے کہا کہ 'پاکستان کو کسی سیاستدان، پاکستانی فوج یا کسی جنرل نے تباہ نہیں کیا۔ پاکستان کو پاکستان کے بیوروکریٹس نے تباہ کیا ہے جو آمروں اور امیروں کے کہنے پر کام کرتے رہے۔ ان لوگوں نے اپنی نوکری بچانے کے لیے امیروں کے وفادار بننے کے لیے پاکستان کو تباہ کیا۔

 اسرائیلی فوج حماس کو ختم کرنے کے لیے غزہ شہر پر مسلسل حملے کر رہی ہے۔ لیکن اس دوران اسرائیلی فوج نے رفح شہر پر کئی حملے بھی کیے ہیں۔ اس کے پیچھے اسرائیلی فوج کی منطق یہ ہے کہ رفح میں حماس کے دہشت گردوں کے کیمپ ہیں۔ جسے اسرائیلی فوج تباہ کر رہی ہے۔

’سعودی پریس ایجنسی‘ کے مطابق حکومت نے فیصل المجفل کو دمشق میں سفیر مقرر کیا ہے جو کہ 2012 کے بعد پہلی بار شام میں کسی سعودی سفیر کی تعیناتی ہے۔سعودیہ نے اس سال کے آغاز میں شام میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولا تھا۔

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ اسرائیل یہ فیصلہ نہیں کرے گا کہ فلسطینیوں کو حق خود ارادیت ملے گا یا نہیں بلکہ یہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین سے جڑا ہے، یہ بہت ضروری ہے کہ اسرائیل تسلیم کرے کے فلسطینی ریاست کے وجود کے بغیر اسکا وجود بھی نہیں ہوسکتا۔

جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں درخواست دائر کی تھی۔ الزام لگایا گیا کہ اسرائیلی فوج فلسطین میں نسل کشی کر رہی ہے۔ آئی سی جے نے اسرائیل کے خلاف 13-2 کی اکثریت سے فیصلہ سنایا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو ایسے اقدامات کو فوری طور پر روکنا چاہیے۔

شیخ حسینہ نے کہا کہ اگر میں کسی خاص ملک کو اپنے ملک میں ایئربیس بنانے کی اجازت دیتی تو مجھے اس میں کوئی بات نہ ہوتی۔ اس کے ساتھ ہی پی ایم نے اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی این پی نے بھی الیکشن روکنے کی سازش کی تھی۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ رفح میں بے گھر افراد کے لیے ایک کیمپ قائم کیا گیا جہاں اسرائیل نے حملہ کیا۔ اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 35 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اتوار کے روز حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈ نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر دعویٰ کیا کہ یہ راکٹ صیہونی شہریوں کے قتل عام کے جواب میں داغے گئے۔

تل ابیب میں کچھ مظاہرین نے ان خواتین فوجیوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں جو ہفتے کے شروع میں ایک ویڈیو میں دکھائی دی تھیں جس میں انہیں 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کے دوران اغوا کیے جانے کے فوراً بعد دکھایا گیا تھا۔