Bharat Express

بین الاقوامی

ایف بی آئی کا کہنا تھا کہ ملزم کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تاہم اس کے پاس بہت سے خطرناک ہتھیار تھے۔ FBI کی ٹیم جب اس کے گھر پہنچی تو اس نے فائرنگ شروع کر دی۔ اس کے بعد انکاؤنٹر میں گولی لگنے سے اس کی موت ہوگئی۔

فرنینڈو ولاسینسیو مئی میں تحلیل ہونے سے پہلے ایکواڈور کی قومی اسمبلی کے رکن تھے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایکواڈور کو ریکارڈ سطح پر گینگ تشدد کا سامنا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق خان کی میڈیا ٹیم سمیت ان کے ساتھ موجود لوگوں نے ہفتے کے روز خان کو گرفتار کرنے گئی پولیس ٹیم کو دھمکی دی تھی۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے، "انہوں نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا اور ان سے سرکاری بندوقیں چھین لیں اور ان پر بندوقیں تان کر جان سے مارنے کی دھمکی دی۔

گزشتہ ہفتے توشہ خانہ کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو 3 سال قید کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔الیکشن کمیشن نے نااہلی کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس میں انہیں آئین کے آرٹیکل 63 ون ایچ کے تحت نااہل قرار دیا گیا۔

اسرائیل کے لیے امریکی فوجی مدد کا استعمال مقبوضہ علاقوں کے کچھ حصوں کو ضم کرنے، اسرائیلی آباد کاروں کے تشدد میں سہولت فراہم کرنے اور بنجامن نیتن یاہو کی حکومت کے انتہائی دائیں بازو کی حوصلہ افزائی کرنےکیلئے کیاجارہا ہے۔

Paskitan Blast Case: پاکستان میں پیر کی رات ایک بڑا دہشت گردانہ حملہ ہوا۔ دہشت گردوں نے ریموٹ سے ایک گاڑی کو اڑا دیا۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے نواز شریف کی گزشتہ مدت 17-2013 میں شاندار رفتار دیکھی اور چین، سعودی عرب اور ترکیہ جیسے ممالک کے ساتھ تعلقات میں سدھار ہوا جبکہ سابق وزیراعظم عمران خان نے ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو نقصان پہنچایا۔

امریکہ، چین اور بھارت سمیت شریک ممالک نے اس بات چیت کے لیے ملاقات کی کہ یوکرین اور اس کے اتحادیوں کو امید ہے کہ وہ یوکرین میں روس کی جنگ کے پرامن خاتمے کے لیے کلیدی اصولوں پر سمجھوتہ کریں گے۔ شرکاء نے امن کی راہ ہموار کرنے کے لیے بین الاقوامی مشاورت جاری رکھنے اور خیالات کے تبادلے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔

توشہ خانہ معاملے میں گرفتار ہوئے عمران خان کو اٹک جیل میں رکھا گیا ہے۔ عدالت نے انہیں تین سال کی سزا سنائی ہے اورایک لاکھ روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

یوکرائنی وفد کےذرائع کے مطابق ان تجاویز کو "متعدد ممالک کی طرف سے حمایت حاصل ہے۔یہ دو روزہ اجلاس یوکرین کی جانب سے اس تنازع کے حل تک پہنچنے میں مدد کے لیے عالمی جنوبی ممالک تک پہنچ کر اپنے بنیادی مغربی حامیوں سے بڑھ کر حمایت پیدا کرنے کے لیے سفارتی دباؤ کا حصہ ہے، جس نے عالمی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے۔