لندن میں ہندوستانی سفارتخانہ کے سامنے خالصتان کی حمایت میں احتجاج کرنے کے معاملے میں ایک شخص گرفتار
لندن: اسکاٹ لینڈ یارڈ (لندن میٹروپولیٹن پولیس) نے اس سال مارچ میں لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن پر حملے اور ‘پرتشدد انتشار’ پیدا کرنے کے الزام میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔ میٹروپولیٹن پولیس نے کہا کہ پیر کے روز انڈیا ہاؤس کے سامنے احتجاج کے دوران گرفتار کیے گئے شخص کے تعلقات 19 مارچ کے احتجاج سے بھی پائے گئے ہیں اور اسے زیر التواء تفتیش ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔
ایک برطانوی سکھ کو پولیس افسران پکڑ کر لے جاتے دکھے
پیر کے روز احتجاج کے دوران ایک برطانوی سکھ کو پولیس افسران پکڑ کر لے جاتے نظر آئے تھے۔ مظاہرین کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے مطلوب دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ہندوستان کے روابط کے دعوے پر برطانوی حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کر رہے تھے، جب کہ ہندوستان نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں ‘بکواس اور محرک’ قرار دیا ہے۔
ملزم کو انڈین ہائی کمیشن کے سامنے سے کیا گیا تھا گرفتار
میٹروپولیٹن پولیس نے ایک بیان میں کہا، ’’پیر، 2 اکتوبر کو، ایک شخص کو 19 مارچ کو اسی جگہ پر پرتشدد احتجاج کے الزام میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے سامنے گرفتار کیا گیا تھا۔‘‘ اس کے مطابق، “اس شخص کو حراست میں لیا گیا اور آگے کی جانچ تک ضمانت دی گئی۔”
یہ بھی پڑھیں: ای ڈی مدھیہ پردیش کیوں نہیں آتی،یہاں بھگوان کی مورتی میں بھی بی جے پی حکومت نے گھوٹالہ کیا ہے:پرینکا گاندھی
فرد جرم عائد ہونے کے بعد اس شخص کی ہوگی شناخت
فرد جرم عائد ہونے کے بعد ہی اس شخص کی شناخت ہوسکے گی، تاہم خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ان تقریباً ایک درجن افراد میں شامل ہے جن کی شناخت نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے 19 مارچ کو خالصتان کی حمایت میں بھارتی ہائی کمیشن پر حملے کے سلسلے میں کی ہے۔ اس دوران خالصتان کے حامی علیحدگی پسندوں نے ہائی کمیشن میں نصب ہندوستان کے قومی پرچم کو اتارنے کی کوشش کی تھی۔ مظاہرین نے سفارت خانے پر اشیاء پھینکیں، کھڑکیاں توڑ دیں اور کم از کم ایک اہلکار زخمی ہو گیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔