نیپال کی سپریم کورٹ نے 19 سال جیل میں گزارنے کے بعد چارلس سوبھراج کو رہا کرنے کا دیا حکم
Nepal’s Supreme Court orders the release of Charles Sobhraj after spending 19 years in jail:نیپال کی سپریم کورٹ نے بدھ کو سیریل کلر چارلس سوبھراج کی رہائی کا حکم دیا، جسے ‘بکنی کلر’ یا ‘سرپ کلر’ بھی کہا جاتا ہے۔ سوبھراج کی طرف سے دائر کی گئی ہیبیس کارپس کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس سپنا پردھان مالا اور تل پرساد شریسٹھا کی مشترکہ بنچ نے ان کی رہائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ وہ فرانسیسی شہری کو 15 دنوں کے اندر ان کے ملک واپس بھیجنے کے انتظامات کرے ۔
سوبھراج 1975 میں کینیڈین لیڈی ڈوپر اور امریکی خاتون اینابیلا ٹریمونٹ کے قتل کے لیے نیپال میں مطلوب تھا، جن دونوں سے اس کی کھٹمنڈو میں دوستی تھی۔ پولیس نے ستمبر 2003 میں سوبھراج کو ایک فائیو اسٹار ہوٹل سے گرفتار کیا تھا۔ 1996 میں، وہ دہلی کی ایک جیل سے فرار ہو گیا تھا جب یہ ظاہر ہوا تھا کہ اسے پٹایا کے ساحل پر بکنی میں ملبوس چھ خواتین کے قتل کے الزامات کا سامنا کرنے کے لیے تھائی لینڈ کے حوالے کیا جائے گا۔
سوبھراج کو بعد میں گوا میں دوبارہ گرفتار کیا گیا۔ وہ ہندوستان کی جیل سے رہائی کے بعد فرانس میں مقیم تھا۔ سوبھراج نے اپنی درخواست میں دلیل دی کہ وہ پہلے ہی 19 سال جیل میں گزار چکا ہے اور اب اس کی عمر 78 سال ہے۔ کھٹمنڈو اور بھکتاپور کی ضلعی عدالتوں نے اسے 1975 میں امریکی اور کینیڈین شہریوں کے قتل کے لیے مجرم قرار دیا۔
2010 میں، سپریم کورٹ نے کٹھمنڈو کی ضلعی عدالت کی طرف سے انہیں سنائی گئی عمر قید کی سزا کو برقرار رکھا۔ اسے بھکتا پور ضلعی عدالت نے 2014 میں کینیڈین شہری کے قتل کے جرم میں مجرم قرار دیا تھا۔ سوبھراج نے بار بار سپریم کورٹ میں رٹ درخواستیں دائر کیں، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ 70 سال سے زیادہ عمر کے بزرگ شہریوں کو جیل سے استثنیٰ دیا جائے۔ صدر سے معافی کی امید میں انہوں نے ایسی درخواستیں بھیجیں، خاص طور پر یوم دستور، یوم جمہوریت اور یوم جمہوریہ کے موقع پر، ۔ اس کے باوجود عدالت نے ان کی اب تک کی تمام رٹ درخواستیں خارج کر دی تھیں۔ ان کی دل کی سرجری بھی ہوئی تھی ۔
بھارت ایکسپریس۔