ممسلم خاتون نبیلہ سید نے امریکہ کے وسط مدتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی
بھارت ایکسپریس / 10 نومبر۔ واشنگٹن: ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہندوستانی نزاد ہیں۔وامریکا میں رہنے والی اس 23 سالہ مسلم خاتون نبیلہ سید نے امریکہ کے وسط مدتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ نبیلہ ایک ایسی خاتون ہیں جو کہ امریکہ میں الینوائے ریاستی مقننہ کے 51 ویں ہاؤس ڈسٹرکٹ کے لیے الیکشن جیتنے والی سب سے کم عمر نمائندہ کے طور پرہیں ۔
نبیلہ نے بدھ کو ٹوئٹر پر ڈیموکریٹک پارٹی کے نمائندے کے طور پر جنرل اسمبلی کے لیے چنے جانے کی خوشخبری شیئر کی۔ انہوں نے کہا ’’میرا نام نبیلہ سید ہے۔ میں ایک 23 سالہ مسلمان، ہندوستانی لیکن امریکہ میں رہنے والی خاتون ہوں۔ ہم نے ابھی ریپبلکن کے قبضہ میں مضافاتی ضلع پر اقتدار کو تبدیل کر دیا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید لکھا کہ وہ الینوائے جنرل اسمبلی کی سب سے کم عمرممبر ہیں۔ نبیلہ نے انسٹاگرام پر لکھا، “جب ریاستی نمائندے کے لیے اعلان کیا گیا ، تو میں نے لوگوں کے ساتھ زمینی طور پر بات چیت کرنے کواپنا مشن بنایا تھا – تاکہ انہیں ہماری جمہوریت میں شامل ہونے کی وجہ معلوم ہو سکے اور بہتر قیادت کی امید ہو جو ان کی اقدار کی نمائندگی کرتی ہو۔ ہم نے یہ دوڑ جیتی کیونکہ ہمارا یہی مقصد تھا۔‘‘
رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا “ہم نے بزرگوں سے ادویات کی بڑھتی ہوئی قیمت کے بارے میں بات کی۔ ہم نے کام کرنے والے خاندانوں سے پراپرٹی ٹیکس کے بڑھتے ہوئے بوجھ کے بارے میں بات کی۔ ہم نے خواتین سے بات کی، اور یہ عہد کیا کہ میں تولیدی صحت کی دیکھ بھال کے ان کے حق کا تحفظ کروں گی۔ ہم نے والدین کے ساتھ عام فہم بندوق کی حفاظت کے قوانین کو مضبوط کرنے کی بھی خواہش ظاہر کی ہے’
نبیلہ نے آگے کہا، “ہم نے یہ ریس جیتی کیونکہ 51 ویں ضلع کے لوگ ایک ایسا نمائندہ چاہتے ہیں جو ان کے اور ان کے خاندانوں کے لیے لڑنے مرنے کے لیے تیار ہو۔”
نبیلہ سید فی الحال ایک غیر منافع بخش ادارے کے لیے کام کرتی ہیں اور ان کی ویبسائٹ کے مطابق ڈیجیٹل حکمت عملی میں لوگوں کی مدد کرتی ہیں اور شہری مصروفیت کے کئی اقدامات کی حمایت کرتی ہیں، مثال کے طور پر، ووٹرز کو متحرک کرنا، کالج کیمپس میں جنسی حملوں کو روکنا، اور صنفی مساوات کو بڑھانا ۔
انھوں نے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے سےپولیٹیکل سائنس اور بزنس میں گریجویشن کیا ہے۔اپنی تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد ، انہوں نے ایک پرو بونو کنسلٹنگ آرگنائزیشن کی صدر کے طور پر کام کی شروعات کی اور اپنے علاقے کے مقامی کاروباریوں کی مدد کی۔
نبیلہ اسلامک سوسائٹی آف نارتھ ویسٹ سبربس میں اپنی سماجی خدمات کے تحت نبیلہ مذہبی برادری میں بھی سرگرم رہتی ہیں اور بین المذاہب میل جول اور ڈائیلاگ کی حمایت کرتی ہیں ۔ وہ کہتی ہیں کہ ان کا مقصد نوجوان مسلم خواتین کو قیادت کے لیے با خبر اور بااختیار بنانا ہے۔