Bharat Express

Pager Blast in Lebanon: لبنان میں پیجر دھماکے بعد مسلم ممالک کے سربراہان ہوئے برہم ! اسرائیل کو دھمکی

مسلم اکثریتی ملک ترکی نے لبنان میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ بدھ کے روز صدر رجب طیب اردگان نے لبنان میں پیجر دھماکوں پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ خطے میں تنازعات کو بڑھانے کی اسرائیل کی کوششیں انتہائی خطرناک ہیں۔

لبنان میں پیجر دھماکے بعد مسلم ممالک کے سربراہان ہوئے برہم

لبنان میں گزشتہ دو دنوں سے سلسلہ وار دھماکے ہو رہے ہیں۔ پہلے دن منگل کی سہ پہر 5000 پیجرز کو دھماکے سے اڑا دیا گیا اور دوسرے دن واکی ٹاکی اور سولر سسٹم کے پینلز میں دھماکے ہوئے۔ ان دھماکوں میں اب تک کم از کم 32 افراد ہلاک اور 4500 سے زائد زخمی ہیں۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کے جنگجو بھی شامل ہیں۔ حزب اللہ نے ان حملوں کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے۔ لبنان پر اس طرح کے حملوں کو پوری دنیا میں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان حملوں پر مسلم ممالک کی جانب سے بھی شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

ترکی

مسلم اکثریتی ملک ترکی نے لبنان میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ بدھ کے روز صدر رجب طیب اردگان نے لبنان میں پیجر دھماکوں پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ خطے میں تنازعات کو بڑھانے کی اسرائیل کی کوششیں انتہائی خطرناک ہیں۔

ترک کمیونیکیشن ڈائریکٹوریٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی کے ساتھ فون پر بات چیت کے دوران اردگان نے پیجر حملے پر افسوس کا اظہار کیا اور ہلاک ہونے والوں کے لیے دعا کی۔ اردگان نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی بھی دعا کی۔

اردگان نے وزیر اعظم میکاتی کو بتایا کہ خطے میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت کو روکنے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔

ایران

لبنان میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی بھی پیجر حملے میں زخمی ہوئے۔ دھماکے میں ان کی ایک آنکھ ضائع ہوگئی اور اس کی دوسری آنکھ بھی بری طرح زخمی ہوگئی۔

ایران نے بھی پیجر دھماکے کے حوالے سے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ اس گھناؤنے جرم کی مذمت کرتا ہے اور لبنانی حکومت اور عوام کی حمایت کا اظہار کرتا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی اداروں پر بھی زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

صدر پیزشکیان نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعے پیجر حملے میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ یہ دہشت گردی کی کارروائی تھی جس میں لبنان کے عام لوگوں اور باقی لوگوں میں کوئی فرق نہیں تھا۔

پیزیشکیان نے کہا کہ اللہ  بدلہ لیتا ہے، مجرم کو ضرور سزا ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘اللہ لبنان کی حفاظت کرے، شہداء پر رحم کرے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کرے۔’

سعودی عرب

پیجر دھماکے کے بعد برطانیہ میں سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن بندر السعود نے ایک انٹرویو کے دوران اپنا ردعمل دیا ہے۔ اسکائی نیوز پر ایک انٹرویو کے دوران جب سعودی سفیر سے پیجر دھماکے پر ردعمل کا پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ‘ اس کے بارے میں کوئی رائے قائم کرنا قبل از وقت ہے۔ ہمیں ابھی تک مکمل معلومات نہیں ملی ہیں۔ ایک ہی وقت میں اور ایک ہی قسم کی غلطی کے ساتھ اتنے سارے پیجرز کا ناکام ہونا یقینی طور پر غیر معمولی لگتا ہے۔

عراق

مسلم ملک عراق نے لبنان پر ‘اسرائیلی حملے’ کی مذمت کرتے ہوئے متاثرین کی مدد کے لیے فوری طبی امداد کی پیشکش کی ہے۔

عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی نے منگل کی شام کو لبنان میں عراقی طبی اور ہنگامی ٹیموں کو فوری طور پر تعینات کرنے کا حکم دیا۔ یہ ٹیمیں لبنان میں دھماکے سے متاثر ہونے والے لوگوں کو انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کے لیے کام کریں گی۔

عراقی حکومت کے ترجمان باسم العوادی نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت لبنان میں سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے اس حملے کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا۔

العوادی نے زور دے کر کہا کہ اس سے لبنان میں ایک بڑے تنازعے کا خطرہ ہے اور اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری بین الاقوامی مداخلت کی ضرورت ہے۔

مصر

مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے اسرائیل کا نام لیے بغیر حملے کی مذمت کی۔ مصری حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر السیسی نے اس سلسلے میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے بات کی ہے۔ مصری صدر نے بلنکن کو بتایا کہ ان کا ملک خطے میں کشیدگی بڑھانے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتا ہے اور پیجر دھماکوں کے بعد لبنان کی حمایت کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے، ‘صدر نے تنازعہ کو بڑھانے اور اس کا دائرہ علاقائی سطح تک بڑھانے کی کوششوں کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے تمام جماعتوں پر ذمہ داری سے کام کرنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے مصر کی طرف سے لبنان کی حمایت کی بھی تصدیق کی۔

یمن

یمن کی مسلح افواج نے لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی حملے کو بزدلانہ قرار دیا ہے۔

یمن کے نائب وزیر دفاع بریگیڈیئر عبداللہ بن عامر نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ حزب اللہ کو جوابی کارروائی کا پورا حق حاصل ہے۔ انھوں نے لکھا، ‘اسرائیل کا یہ گھناؤنا جرم لبنان کو اس کا جواب دینے کا جائز حق دیتا ہے۔’

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لبنان کے ساتھ یمن کی یکجہتی صرف سیاسی صورتحال تک محدود نہیں رہے گی بلکہ یمن اس سے آگے بڑھ کر لبنان کی مدد کرے گا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read