Bharat Express

Lebanon Pager Blast

اس کی منصوبہ بندی 2022 میں شروع ہوئی، جب موساد کو اسرائیل کے لیے غیر ملکی خطرات سے نمٹنے کا کام سونپا گیا۔ خفیہ ایجنسی نے حزب اللہ میں دراندازی کے نئے طریقے تلاش کرنا شروع کر دیے۔

حزب اللہ کی طاقت کی بات کریں تو اس کے پاس بھاری ہتھیاروں سے لیس غیر سرکاری گروپوں کی فوج ہے، اس کے پاس راکٹ اور ڈرون سمیت کئی خطرناک ہتھیار بھی ہیں، جو اسرائیل کے کسی بھی حصے کو آسانی سے نشانہ بنا سکتے ہیں۔

دوسری جانب برطانیہ نے کہا کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان 'فوری جنگ بندی' ہونی چاہیے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکہ 'تناؤ میں ممکنہ اضافے سے خوفزدہ اور فکر مند ہے۔'

آئی ڈی ایف نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "ہم اس وقت لبنان میں حزب اللہ کے اہداف پر حملہ کر رہے ہیں،" کئی دہائیوں سے حزب اللہ نے جنوبی لبنان کو جنگ میں تبدیل کر دیا ہے۔ .

مسلم اکثریتی ملک ترکی نے لبنان میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ بدھ کے روز صدر رجب طیب اردگان نے لبنان میں پیجر دھماکوں پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ خطے میں تنازعات کو بڑھانے کی اسرائیل کی کوششیں انتہائی خطرناک ہیں۔

لبنان پیجر دھماکہ کے بعد حزب اللہ نے اسرائیل کے خلاف پہلی بارسرحد پارحملوں کوانجام دیا ہے۔ حزب اللہ نے پیجرمیں ہوئے سیریل دھماکہ کے لئے اسرائیل کو قصوروار ٹھہرایا ہے۔

لبنان میں حزب اللہ کے زیر استعمال سینکڑوں پیجرز کو اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد نے اپنے حملے میں تقریباً ایک ہی وقت میں اڑا دیا جس کی وجہ سے اب تک 9 لوگوں کی جان گئی ہے اور قریب 3ہزار لوگ زخمی ہوگئے ہیں ، اس حملے میں ایرانی سفیر کی ایک آنکھ بھی چلی گئی ہے۔

حزب اللہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سلسلہ وار دھماکے منگل کی شام تقریباً 3:30 بجے حزب اللہ کے ارکان اور دیگر افراد کی جانب سے رابطے کے لیے استعمال کیے جانے والے پیجرز میں ہوئے۔