میٹا نے ٹویٹر کا مقابلہ کرنے کے لیے 100 سے زائد ممالک میں لانچ کی 'تھریڈز' ایپ، ایلون مسک نے کہی یہ بات…
Threads App: ملٹی نیشنل کمپنی میٹا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک نئی ایپ ‘تھریڈز’ جاری کی ہے۔ یہ نئی ایپ ٹویٹر کو براہ راست چیلنج دے گی۔ ‘تھریڈز’ میٹا کی فوٹو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام کا ‘ٹیکسٹ’ شیئرنگ ورژن ہے۔ کمپنی کے مطابق یہ ایپ تازہ ترین معلومات اور خیالات کے تبادلے کا پلیٹ فارم ہے۔
100 سے زیادہ ممالک میں کیا گیا لانچ
ایپ بدھ کی آدھی رات کے بعد امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا اور جاپان سمیت 100 سے زائد ممالک میں ایپل اور گوگل کے اینڈرائیڈ ایپ اسٹورز پر دستیاب ہو گئی۔ جیسے ہی یہ ایپ دستیاب ہوئی، مشہور شخصیات جیسے شیف گورڈن رمسے، پاپ اسٹارز شکیرا اور مارک ہوئل نے اس پر اکاؤنٹس بنائے۔ اس پر کسی بھی ‘تھریڈ’ (یعنی پوسٹ) کو پسند کرنے، دوبارہ پوسٹ کرنے، جواب دینے اور کوٹ کرنے کا آپشن موجود ہے۔ یہ تمام آپشنز ٹویٹر پر بھی دستیاب ہیں۔
میٹا نے کہا …
کمپنی نے کہا، ہمارا مقصد تھریڈز کے ذریعے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے، جس میں ٹیکسٹ اور ڈائیلاگ پر زیادہ فوکس ہو، جیسا کہ انسٹاگرام پر فوٹوز اور ویڈیوز پر فوکس کیا جاتا ہے۔ اس نئی ایپ میں ایک پوسٹ کے لیے کریکٹر کی حد 500 مقرر کی گئی ہے جب کہ ٹویٹر پر یہ 280 ہے۔ اس میں پانچ منٹ تک کے لنکس، تصاویر اور ویڈیوز شیئر کی جا سکتی ہیں۔ میٹا نے صارفین کو ایک محفوظ پلیٹ فارم فراہم کرنے کے اقدامات پر زور دیا ہے۔ اس میں انسٹاگرام کی کمیونٹی گائیڈ لائنز کو لاگو کیا گیا ہے۔ صارفین کنٹرول کر سکتے ہیں کہ ان کے ‘تھریڈز’ کا جواب کون دے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- German Muslims face racism: جرمن مسلمان ہر روز کر رہے ہیں نسل پرستی اور امتیازی سلوک کا سامنا
رازداری کے بارے میں سوالات
تاہم میٹا کی اس نئی ایپ کے حوالے سے سیکیورٹی سے متعلق سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ایپ اسٹور پر دستیاب اس کے ڈیٹا پرائیویسی کی معلومات کے مطابق، تھریڈز صحت، مالی، رابطہ، براؤزنگ اور تلاش، مقام (آپ کا مقام)، خریداری اور حساس معلومات سمیت وسیع پیمانے پر ذاتی معلومات اکٹھا کر سکتا ہے۔ ایپ اسٹور پر تھریڈز سے متعلق معلومات کی تصویر (اسکرین شاٹ) شیئر کرتے ہوئے، ٹویٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی نے ٹویٹ کیا، “آپ کے تمام تھریڈز ہمارے ہیں۔” اس ٹویٹ کے جواب میں مسک نے لکھا، ہاں۔
-بھارت ایکسپریس