جاپان ایئر لائنز (جے اے ایل) پر سائبر حملہ ہوا ہے، جس کے بعد کمپنی نے تصدیق کی ہے کہ وہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ایئر لائن کے ترجمان نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ “ہم اس سائبر حملے سے پوری طرح چوکس ہیں اور صورتحال کو کنٹرول میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔” اس کے علاوہ ترجمان نے یہ بھی کہا کہ اس سائبر حملے کی وجہ سے فلائٹ آپریشن متاثر ہو سکتی ہے اور تاخیر یا منسوخی کا خدشہ ہو سکتا ہے۔
سائبر حملے کی وجہ سے کمپنی کا سسٹم ہوا خراب
یہ حملہ مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجکر 24 منٹ پر شروع ہوا۔ ایئر لائن نے کہا کہ اس کے نتیجے میں کمپنی کے سسٹم (نظام) میں خرابی پیدا ہوئی۔ کمپنی نے مزید مسائل سے بچنے کے لیے راؤٹر کو عارضی طور پر بند کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی ایئر لائن نے جمعرات کو روانہ ہونے والی پروازوں کے ٹکٹوں کی فروخت بھی روک دی ہے۔
جاپان ایئر لائنز کے ترجمان نے یہ اطلاع دی
سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں، JAL نے لکھا، ہم نے اس مسئلے کی نشاندہی اور اسے حل کر لیا ہے اور اب سسٹم کی ریکوری ا سٹیٹس کو چیک کر رہے ہیں۔ انہوں نے پوسٹ میں مزید کہا، “آج روانہ ہونے والی ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کی فروخت ملتوی کر دی گئی ہے۔ ہم کسی بھی تکلیف کے لیے معذرت خواہ ہیں۔”
جاپان ایئر لائنز ملک کی دوسری بڑی ایئر لائن ہے
جاپان ایئر لائنز آل نپون ایئر ویز (ANA) کے بعد ملک کی دوسری سب سے بڑی ایئر لائن ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جاپان میں سائبر حملہ ہوا ہے۔ ایسا پہلے بھی ہو چکا ہے۔ اس سال جون میں مشہور جاپانی ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم نیکونیکو پر سائبر حملہ ہوا تھا۔ سائبر حملے کی وجہ سے انہیں اپنی خدمات معطل کرنا پڑیں تھیں۔
بھارت ایکسپریس