سکھ علیحدگی پسند مصنوعی طور پر اثر و رسوخ بڑھاتے ہیں، غیر متناسب توجہ حاصل کرتے ہیں: برطانیہ کی رپورٹ
Indian High Commission in UK: مفرور امرت پال سنگھ کی حمایت میں خالصتانی حامیوں نے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن میں توڑ پھوڑ کی کوشش کی۔ خالصتانی حامیوں نے حد سے تجاوز کرتے ہوئے قومی پرچم کی بھی توہین کی اور اسے اتار دیا۔ ہندوستان میں برطانوی ہائی کمشنر نے یہ اطلاع دی ہے اور اس فعل کی سخت مذمت کی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا، “میں آج ہندوستان کے ہائی کمیشن اور ہائی کمیشن کے احاطے میں لوگوں کے خلاف ان شرمناک حرکتوں کی مذمت کرتا ہوں، یہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔” انہوں نے یہ بھی کہا کہ سب سے سینئر برطانوی سفارت کار کو نئی دہلی میں طلب کیا جا رہا ہے ۔
ایک ٹویٹ میں، ہائی کمشنر ایلس نے کہا، “میں @HCI_London کے لوگوں اور احاطے کے خلاف آج کی ہتک آمیز کارروائیوں کی مذمت کرتا ہوں – مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔”
I condemn the disgraceful acts today against the people and premises of the @HCI_London – totally unacceptable.
— Alex Ellis (@AlexWEllis) March 19, 2023
پولیس کے سامنے بھارت مخالف نعرے
سوشل میڈیا پر خالصتان کے حامیوں کے ہنگامے کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں ایک شخص خالصتان زندہ باد کے نعرے لگا رہا ہے۔ ویڈیو میں ہندوستانی پرچم کو اتارتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔ خالصتانی حامیوں کے مظاہرے کو روکنے کے لیے پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔
پولیس کے آنے کے باوجود ان پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ پولیس کے سامنے وہ مسلسل ‘ہندوستان کی حکومت شرم کرو، شرم کرو’ کے نعرے لگاتے رہے۔ لندن میں بھارتی ہائی کمیشن میں توڑ پھوڑ کے بعد بھارت میں برطانوی ہائی کمشنر ایلکس ایلس نے بھی ٹویٹ کر کے واقعے کی مذمت کی۔
برطانوی سفارتکارکو کیاطلب
لندن میں ہائی کمیشن میں خالصتانی مظاہرین کی اس حرکت کے بعد حکومت نے برطانوی سفارت کاروں کو دہلی میں طلب کیا ۔ برطانیہ کے سینئر سفارت کار کو آج شام دیر گئے طلب کیا گیا ہے تاکہ لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے خلاف علیحدگی پسند اور انتہا پسند عناصر کی جانب سے ہندوستان کے شدید احتجاج کا اظہار کیا جاسکے۔
برطانوی سکیورٹی کی مکمل عدم موجودگی پر دفتر خارجہ نے وضاحت طلب کر لی۔ وزارت خارجہ نے پوچھا ہے کہ ان عناصر کو ہائی کمیشن کے احاطے میں کیسے داخل ہونے دیا گیا۔ برطانیہ میں ہندوستانی سفارتی احاطے اور عملے کی سیکورٹی کے تئیں حکومت برطانیہ کی بے حسی ہندوستان کے لیے ناقابل قبول ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ انٹیلی جنس نے کہا کہ خالصتان کے حامی امرت پال سنگھ نشہ مکتے کے مراکز اور ایک گرودوارہ کو اسلحہ ذخیرہ کرنے اور نوجوانوں کو خودکش حملوں کے لیے تیار کرنے کے لیے استعمال کر رہے تھے۔ امرت پال سنگھ مبینہ طور پر پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی اور بیرون ملک مقیم خالصتان کے حمایتوں کے کہنے پر گزشتہ سال دبئی سے ہندوستان واپس آیا تھا۔