Bharat Express

Japan Earthquake: تائیوان کے بعد جاپان میں بھی زلزلہ ، چین میں بھی محسوس کے گئے جھٹکے

زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کہ چین میں بھی محسوس کیے گئے۔ جاپان میں یہ زلزلہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب بدھ کو ہی پڑوسی ملک تائیوان میں 7.5 شدت کا زبردست زلزلہ آیا۔

دہلی-این سی آر میں زلزلہ کے جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں، جس کا مرکز پاکستان تھا۔

جاپان میں جمعرات (4 اپریل) کو زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 6.3 بتائی گئی ہے۔ جاپان کے شہر ہونشو کے مشرقی ساحل پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کہ چین میں بھی محسوس کیے گئے۔ جاپان میں یہ زلزلہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب بدھ کو ہی پڑوسی ملک تائیوان میں 7.5 شدت کا زبردست زلزلہ آیا۔ اس میں 9 لوگوں کی موت کی خبر ہے۔

یورپی-میڈیٹیرینین سیسمولوجیکل سینٹر (ای ایم ایس سی) نے اطلاع دی ہے کہ جاپان کے ہونشو جزیرے کے مشرقی حصے میں 6.3 شدت کا زلزلہ آیا ہے۔ جاپان چار بڑے جزائر پر مشتمل ہے جن میں ہوکائیڈو، ہونشو، شیکوکو اور کیوشو شامل ہیں۔ ٹوکیو سمیت تمام بڑے شہر ہونشو میں موجود ہیں۔ ای ایم ایس سی کا کہنا ہے کہ زلزلے کے مرکز کی گہرائی 32 کلومیٹر تھی۔ بدھ کو جاپان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کی شدت بھی 6 کے قریب تھی۔

جاپان میں سونامی الرٹ جاری ہے۔

اسی دوران بدھ کو تائیوان میں آنے والے زلزلے کے بعد جاپان نے اوکیناوا صوبے کے لیے سونامی کا الرٹ جاری کیا۔ لوگوں کو ساحلوں سے دور رہنے اور بلند مقامات پر جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جاپان کے جنوب مغربی ساحل سے بھی 3 میٹر اونچی لہریں دیکھی گئیں۔ تائیوان میں زلزلے کے جھٹکے فلپائن اور چین تک محسوس کیے گئے۔ تاہم سب سے زیادہ اثر جاپان میں دیکھا گیا جس کی وجہ سے فوری طور پر سونامی الرٹ جاری کر دیا گیا۔

جاپان میں ہر سال 1500 بار زلزلے آتے ہیں۔

جاپان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں زلزلے کے جھٹکے سب سے زیادہ محسوس کیے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ملک میں تعمیر ہونے والی ہر عمارت کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ شدید ترین زلزلے کے جھٹکوں کو بھی آسانی سے برداشت کر سکتی ہے۔ 125 ملین کی آبادی والے جاپان کو ہر سال 1500 سے زیادہ زلزلوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر جھٹکے کم شدت کے ہوتے ہیں۔ تاہم گزشتہ چند دنوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read