اسرائیل کے دو اسکولوں پر حملے کے بعد 30 ہزار افراد نے نیتن یاہو کے دفتر کا کیا گھیراؤ، حملے میں درجنوں افراد ہلاک
Israel-Hamas War: غزہ کے الشفاء اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے کہا ہے کہ اسرائیل نے انہیں اسپتال خالی کرنے کے لیے ایک گھنٹے کا وقت دیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق الشفاء اسپتال کے اندر موجود ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے الشفاء اسپتال میں موجود تمام افراد کو الرشید اسٹریٹ سے نکالنے کے لیے صرف ایک گھنٹے کا وقت دیا ہے۔ اس راستے کو غزہ میں “سی روڈ” کہا جاتا ہے۔
الجزیرہ کی یومنہ السید نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی فورسز نے ہفتے کے روز غزہ کے الشفاء ہسپتال میں ڈاکٹروں، مریضوں اور بے گھر لوگوں کو میڈیکل کمپاؤنڈ کو خالی کرنے کے لیے ایک گھنٹہ دیا، جس سے “خوف و ہراس کی ایک بڑی کیفیت” پیدا ہو گئی۔
الشفا میں ایک طبی ذریعہ نے الجزیرہ کو بتایا کہ اس سہولت کو خالی کرنا “ناممکن” تھا، جس پر اسرائیلی فوجیوں نے کئی دنوں سے بمباری اور محاصرہ کیا ہوا ہے، جس میں تقریباً 7000 افراد مقیم ہیں، جن میں مریض بھی شامل ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے۔
جنوبی غزہ میں خان یونس سے رپورٹنگ کرتے ہوئے السید نے کہا، “ان کے پاس مریضوں اور قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو (غزہ کے) جنوب میں منتقل کرنے کے لیے کوئی ایمبولینس نہیں ہے۔”
“یہ وہی ہے جسے انہوں نے ‘ایک بحران’ کہا، ان سے ایک گھنٹے میں انخلا کے لیے کہا۔” الشفاء میں ان لوگوں میں کم از کم 300 مریض شامل ہیں، جن میں سے کچھ یا زیادہ تر کی حالت تشویشناک ہے، اور ساتھ ہی ہزاروں بے گھر خاندان بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Jo Biden: قطر کے ساتھ بات چیت میں بائیڈن نے حماس سے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا
السید نے کہا کہ اس میں “کم از کم 35 قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے بھی شامل ہیں جو پہلے ہی آٹھ دن سے آکسیجن کی کمی اور بجلی کی کمی کی وجہ سے اپنے انکیوبیٹرز سے باہر ہو چکے ہیں”۔ 39 ایسے بچے تھے جنہیں انکیوبیٹرز کے بغیر چھوڑ دیا گیا تھا۔ ہمارے نمائندے نے مزید کہا کہ جمعہ کو چار کی موت ہو گئی اور پانچ اب شدید بیمار ہیں۔
-بھارت ایکسپریس